اسلام آباد (آن لائن، این این آئی) قومی اسمبلی اجلاس میں تھپڑوں کا سرعام استعمال، ایوان میں شور کے دوران پیپلز پارٹی کی رکن نے پی ٹی آئی کی رکن کو تھپڑ دے ماراپی پی پی کی شگفتہ جمانی نے پی ٹی آئی کی رکن غزالہ سیفی کو تھپڑ ماردیا جس کے بعد قومی اسمبلی کی سیکیورٹی طلب کرلی گئی اجلاس میں پیپلز پارٹی کے رہنما سید نوید قمر کا
بھی شدید احتجاج نوید قمر سمیت دیگر اپوزیشن اراکین نے حکومتی وزراء کے بینچز کے سامنے شدید نعرے بازی کی اور احتجاج کیا اپوزیشن نے ایجنڈے کی کاپیاں پھاڑ دیں اور چور غدار کے نعرے لگائے۔ پاکستان تحریک انصاف کی رکن قومی اسمبلی غزالہ سیفی نے کہا ہے کہ قومی اسمبلی میں پیش آنے والے واقعے پر میں بہت افسردہ ہوں، لوگ ہم پر رشک کرتے ہیں کہ ہم عوامی نمائندے ہیں۔میڈیا سے گفتگو میں انہوں نے بتایا کہ پی پی رکن اسمبلی نے میرے ہاتھ کو مروڑا، لگتا ہے میری انگلی فریکچر ہوئی ہے۔غزالہ سیفی نے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ قومی اسمبلی میں جاہلوں کا لشکر آگیا ہے، ہم یہاں پر عوام کے حقوق کی بات کرنے کیلئے آتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہماری کوئی گفتگو نہیں ہورہی تھی خواتین مردوں کی طرف آگئی تھیں اور کاغذ پھاڑ کر وزیر خزانہ کی طرف پھینک رہی تھی، میری طرف سے منع کرنے پر خاتون رکن اسمبلی نے میرے اوپر ہاتھ اٹھایا اور ہاتھ بھی مروڑ دیا۔رکن قومی اسمبلی نے کہا کہ انہیں لڑائی جھگڑے کا اتنا ہی شوق ہے تو سڑکوں پر جاکر جھگڑے کریں، میری یہ سمجھ نہیں آرہا کہ یہ لوگ آئے کہاں سے ہیں، ان لوگوں نے کہاں پڑھا ہے۔غزالہ سیفی نے کہا کہ جب انہوں نے میرے اوپر ہاتھ اٹھایا تو میں نے اپنے دفاع کے لیے ان پر جواب میں ہاتھ اٹھایا، کیونکہ میں خاموش نہیں رہ سکتی تھی۔