اسلام آباد (این این آئی)آزادجموں و کشمیر کے وزیراعظم سردار عبدالقیوم نیازی نے کہاہے کہ افغانستان کی صورتحال پر چالیس سال بعد او آئی سی کا اجلاس ہوا ،74سال کے مسئلہ کشمیر پر بھی اسی طرح کااجلاس بلایا جائے ،ہمارے گھر بھارتی توپوں کے سامنے ہیں ،مسلم امہ کشمیریوں کے درد کو بھی محسوس کرے ،خطے کے استحکام کیلئے مسئلہ کشمیر کا حل ضروری ہے
،او آئی سی کو مضبوطی سے مسئلہ کشمیر پر بھی توجہ دینا ہو گی ۔کشمیر ہائوس میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوںنے کہاکہ پاکستان میں او آئی سی وزراء خارجہ کا اجلاس ایک بڑی کامیابی ہے ،مسلم ملکوں نے وزراء خارجہ کے اجلاس میں بھرپور شرکت کی ،او آئی سی وزراء خارجہ کے اجلاس میں وزیراعظم آزادکشمیر اور گلگت بلتستان کے گورنر کو بطور خاص بلایا گیا ، عمران خان نے منتخب کیا ،ایل او سی سے تعلق رکھتا ہوں ۔ انہوںنے کہاکہ افغانستان کی صورتحال پر ان کیمرہ اجلاس بھی ہو چکا ہے ،انسانی حقوق کا معاملہ دنیا میں انسانیت سے جڑا ہوا ہے ۔ انہوعںنے کہاکہ چالیس سال کے مسئلہ افغانستان پر او آئی سی کا اجلاس بلایا گیا ۔ انہوںنے کہاکہ میری گزارش ہے کہ 74 سال کے مسئلہ کشمیر پر بھی اسی طرح کا اجلاس بلایا جائے ۔ انہوںنے کہاکہ آزادی کے بیس کیمپ کا وزیراعظم ہونے کے ناطے میری ذمہ داریاں زیادہ ہیں ۔ انہوںنے کہاکہ ہمارے گھر بھارتی توپوں کے سامنے ہیں ،مسلم امہ کشمیریوں کے درد کو بھی محسوس کرے ۔ انہوںنے کہاکہ اقوام متحدہ نے مسئلہ کشمیر پر سرد مہری کا مظاہرہ کیا ۔ انہوںنے کہاکہ وزیر اعظم عمران خان نے وزراء خارجہ کانفرنس میں مسئلہ کشمیر کی اہمیت کو بھی اجاگر کیا ۔ انہوںنے کہاکہ انسانیت بھوک سے بھی مر رہی ہے اور انسانیت گولی سے بھی مر رہی ہے ،مقبوضہ کشمیر میں انسانیت ہندوستانی فوج کی گولی سے مر رہی ہے ۔ انہوںنے ایک بار پھر واضح کیاکہ خطے کے استحکام کیلئے مسئلہ کشمیر کا حل ضروری ہے ۔ انہوںنے کہاکہ وزیراعظم پاکستان نے کشمیر پر دوٹوک موقف اختیار کیا ۔ انہوںنے کہاکہ دونوں ممالک ایٹمی صلاحیت کے حامل ہیں ۔ سر دار عبد القیوم خان نے کہاکہ وزیراعظم پاکستان جہاں بھی گفتگو کرتے ہیں مسئلہ کشمیر ان کی اولین ترجیح ہوتا ہے ،افغانستان میں انسانی۔بحران کی۔طرف توجہ دلا کر وزیراعظم پاکستان عمران خان نے کامیابی حاصل کر لی ۔ انہوںنے کہاکہ سعودی عرب کا کردار او آئی سی وزراء خارجہ کانفرنس میں اہم رہا ،چالیس سال بعد پاکستان میں ایک بڑا ایونٹ ہوا جس کا کریڈٹ عمران خان کو جاتا ہے ۔ انہوںنے کہاکہ پاکستان کو تنہا کرنے والی قوتیں خود تنہا ہو گئی ہیں ،پوری مسلم امہ اللہ کے فضل و کرم سے عمران خان کی سربراہی میں چل رہی ہے ،وزیراعظم پاکستان کو پوری مسلم امہ کی حمایت حاصل ہے ۔ انہوںنے کہاکہ میڈیا انسانیت کے خلاف جرائم کو اجاگر کرے ،عمران خان نہ صرف مسئلہ کشمیر بلکہ مسئلہ فلسطین کو بھی اجاگر کر رہے ہیں ۔انہوںنے کہاکہ مسئلہ کشمیر انتہائی اہم معاملہ ہے اس پر توجہ دینے کی ضرورت ہے ،او آئی سی کو مضبوطی سے مسئلہ کشمیر پر بھی توجہ دینا ہو گی ۔ انہوںنے کہاکہ رائے شماری کا معاملہ سب سے اہم ہے مسئلہ کشمیر اقوام متحدہ میں ہے ۔ انہوںنے کہاکہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں ڈیمو گرافی کو تبدیل کر رہا ہے ،ہمیں بھارت پر دباو بڑھانا ہو گا تاکہ کشمیریوں کی مشکلات کم کی جا سکیں ۔ انہوںنے کہاکہ افغانستان اقوام متحدہ کے ایجنڈے پر نہیں ہے جبکہ کشمیر اقوام متحدہ کے ایجنڈے پر ہے ،عمران خان ہی مسئلہ کشمیر حل کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔