اسلام آباد (این این آئی)قومی احتساب بیورو کے چیئرمین جسٹس (ر)جاوید اقبال نے کہا ہے کہ بزنس کمیونٹی کا ملک کی ترقی اور معاشی خوشحالی میں کردار انتہائی اہم ہے جس کو نیب انتہا ئی اہمیت دیتا ہے۔نیب نے انکم ٹیکس، سیلز ٹیکس اور انڈر انوائسز کے کیسز قانون کے مطابق ایف بی آر کو بھجوا دئیے تھے۔ اپنے بیان میں چیئرمین نیب نے کہا کہ میگا کرپشن مقدمات کو منطقی انجام تک پہنچانا اور ملک سے بدعنوانی کاخاتمہ نیب کی اولین ترجیح ہے جس کے لیے بھرپور کوششیں کی جارہی ہیں
۔انہوںنے کہاکہ وائٹ کالر کرائمز کی انویسٹیگیشن بڑا چیلنج ہے، نیب افسران ملک سے بدعنوانی کے خاتمہ کو قومی فرض سمجھ کر ادا کر رہے ہیں۔ نیب کو سب سے زیادہ شکایات جعلی ہاؤسنگ سوسائیٹیوں اور مضا ربہ سکینڈل کے بارے میں مو صول ہوتی ہیں۔انہوں نے کہا کہ غیرقانونی ہاؤسنگ سوسائیٹیاں قانون کے مطابق اراضی کے بغیر یا تھوڑی سی اراضی رکھتے ہوئے معصوم اور غریب شہریوں کو پر کششں اشتہارات کے ذریعے سنہرے خواب دکھا کر لوٹتی ہیں۔ چیئر مین نیب نے نیب کے تمام علاقائی بیورو سے جعلی ہائوسنگ سوسا ئٹیوں /کو آ پرٹیو سو سا ئیٹوں /مضاربہ سکینڈلز پر اب تک کی پیش رفت رپورٹ طلب کر لی ہے تاکہ متاثرین کی شکایات کا قانون کے مطا بق جلد از جلد ازالہ کرتے ہوئے متاثرین کو ان کی عمر بھر کی لوٹی گی رقوم واپس کر نے کے لئے کاوشو ں کو مزید تیز کیا جا ئے۔انہوں نے کہا کہ نیب نے اپنے سینئر سپروائزری افسران کی اجتماعی دانش سے فائدہ اٹھانے کے لیے مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کا نظام وضع کرنے کے علاوہ شکایت سے شکایت کی جانچ پڑتال کے لئے 2 ماہ کا وقت ، شکایت کی جانچ پڑتال سے انکوائری کے لئے 4 ماہ کا وقت جبکہ انکوائری سے انو سٹی گیشن کے لئے 4ماہ کا وقت مقرر کیا ہے اس طرح نیب نے مقدمات کو نمٹانے کے لیے دس ماہ کا وقت مقرر کیا ہے جس کے مثبت نتائج سامنے آ رہے ہیں۔اس کے علاوہ نیب نے مقدمات کی جدید خطوط پر تحقیقات کیلئے فورنزک سائنس لیبارٹری قائم کی ہے جس کا مقصد انویسٹی گیشن کے معیار کو مزید بہتر بنانا جس کی بنیاد پر پراسیکیوشن ٹھوس شواہد کی بنیاد پر معزز عدالتوں میں نیب مقدمات کی موثر پیروی کرتی ہے۔یہی وجہ ہے کہ گزشتہ 4 سالوں میں نیب کے 1194 ملزمان کو معزز احتساب عدالتوں نے قانون کے نہ صرف سزا سنائی بلکہ اربوں روپے جرمانہ ادا کرنے کی بھی سزا سنائی۔ انہوں نے کہا کہ نیب نے اپنی پاکستان اینٹی کرپشن ٹریننگ اکیڈمی قائم کی ہے جس کا مقصد نیب کے انویسٹی گیشن افسران اور پراسیکیوٹرز کو جدید خطوط پر تربیت فراہم کرنا تاکہ وہ معزز عدالتوں میں نیب مقدمات کی قانون کے مطابق مزید موثرانداز میں پیروی کریں۔انہوں نے کہا کہ نیب سہ جہتی حکمت عملی، آگاہی، تدارک اور انفورسمنٹ پر عمل کرتے ہوئے احتساب سب کیلئے کی پالیسی پر بھرپور یقین رکھتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیب ایک انسان دوست ادارہ ہے جو ہر شخص کی عزت نفس پر یقین رکھتا ہے کیونکہ نیب کا تعلق کسی سیاسی جماعت، گروپ اور فرد سے نہیں بلکہ ریاست پاکستان سے ہے۔ نیب ہمیشہ آئین اور قانون کے مطابق اپنے فرائض سر انجام دینے پر یقین رکھتا ہے۔نیب نے اپنے قیام سے اب تک 821 ارب روپے بلواسطہ اور بلاواسطہ طور پر برآمد کیے جبکہ گزشتہ4 سالوں میں 539 ارب روپے بلواسطہ اور بلا واسطہ طور پر برآمد کیے جوکہ ایک رکارڑ کامیابی ہے جس کا اعتراف معتبر قومی اور بین الاقوامی اداروں نے کیاہے۔