بدھ‬‮ ، 24 دسمبر‬‮ 2025 

پاکستان کا سابق اعلی ترین افسر زہر اگلنے لگا

datetime 6  اگست‬‮  2015 |

اسلام آباد (نیوز ڈیسک)نومبر 2008میں بھارتی شہر ممبئی میں دہشت گردوں کے بڑے حملے نے بھارت کو ہلا کر رکھ دیا اور بھارتی حکام نے اس واقعے کو بھارت کا 9/11 قرار دے دیا۔ بدقسمتی سے بھارت نے حسب معمول اس دہشت گردی کو بھی فورا سے پہلے پاکستان سے جوڑ دیا اور گزشتہ سات سال سے بدترین پراپیگنڈا شروع کررکھا ہے۔ اگرچہ بھارتی الزامات کو بعض بھارتی حلقوں نے بھی مشکوک قرار دیا لیکن پاکستان کے نمایاں ترین اداروں میں سے ایک، ایف آئی اے کے ایک سابق سربراہ نے کچھ ایسی باتیں کہہ دی ہیں کہ جنہیں سن کر ہر کوئی دنگ رہ گیا ہے۔ایف آئی اے کے سابق ڈائریکٹر طارق کھوسہ نے اخبار ڈان میں لکھے گئے ایک مضمون میں کہا ہے کہ پاکستان کو سچ کا سامنا کرنے اور غلطیاں تسلیم کرنے کی ضرورت ہے۔ وہ لکھتے ہیں کہ ممبئی حملوں سے متعلق کچھ حقائق اہم ہیں، اور ایک ایک کرکے یہ حقائق گنواتے ہیں۔ وہ لکھتے ہیں کہ تحقیق کاروں نے ثابت کردیا ہے کہ حملہ آور اجمل قصاب کا تعلق پاکستان سے تھا اور اس کی پاکستان میں ابتدائی تعلیم اور ایک کالعدم تنظیم میں شمولیت بھی ثابت ہو چکی ہے۔وہ کہتے ہیں کہ ممبئی حملوں کیلئے سندھ میں ٹھٹھہ کے قریب لشکر طیبہ کے دہشت گردوں کو تربیت دی گئی اور حملے کے لئے سمندر کے راستے روانہ کیا گیا، ممبئی حملے میں استعمال ہونے اسلحے کا تعلق بھی اس ٹریننگ کیمپ کے ساتھ ثابت ہوگیا۔طارق کھوسہ لکھتے ہیں کہ ایک بھارتی فشنگ ٹرالر کو ہائی جیک کرنے کیلئے دہشت گردوں نے جو فشنگ ٹرالر استعمال کیا اسے بھی واپس لایا گیا اور پینٹ کرکے اس کی شناخت چھپائی گئی۔ ممبئی ہاربر کے قریب دہشت گردوں نے جو کشتی چھوڑی اس کے انجن کی جاپان سے لاہور درآمد اور پھر اس کی لشکر طیبہ کے ایک شدت پسند کے ہاتھوں خریداری کا سراغ بھی لگالیا گیا۔ جس جگہ سے آپریشن کی ہدایات دی جاتی رہیں اس جگہ کی بھی تفتیش کاروں نے شناخت کر لی، جبکہ مبینہ کمانڈر اور اس کے معاونین کی بھی شناخت کرکے انہیں گرفتار کرلیا گیا۔اپنے حیران کن اظہار خیال کا اختتام کرتے ہوئے طارق کھوسہ سوال کرتے ہیں کہ کیا بطور قوم ہم تکلیف دہ سچائیوں کا سامنا کرنے اور شدت پسندی کے عفریت سے لڑنے کیلئے تیار ہیں؟



کالم



جہانگیری کی جعلی ڈگری


میرے پاس چند دن قبل ایک نوجوان آیا‘ وہ الیکٹریکل…

تاحیات

قیدی کی حالت خراب تھی‘ کپڑے گندے‘ بدبودار اور…

جو نہیں آتا اس کی قدر

’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…