اسلام آباد (آ ن لائن) پاکستان ڈیم کریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) نے حکومت مخالف تحریک میں تیزی لانے پراتفاق کر لیا ہے۔لانگ مارچ سے قبل شٹر ڈاؤن، پہیہ جام کی تیاریاں حتمی مراحل میں داخل ہو گئیں ۔لانگ مارچ کے حوالے سے مارچ 2022ء کی بھی تجویز زیر غور ہے۔تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں پی ڈی ایم کی سٹیرنگ کمیٹی کا اجلاس ہوا،
اجلاس میں حکومت مخالف اتحاد کی جماعتوں کے ممبران نے شرکت کی۔ یہ اجلاس 4 گھنٹے تک جاری رہا۔ پی ڈی ایم کی تحریک اور احتجاج تیز کرنے پر تبادلہ خیال کیا گیا اور تمام جماعتوں کے نمائندوں نے ایجنڈا پر رائے دی۔اجلاس کے بعد دیگر رہنماؤں کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ترجمان پی ڈی ایم حافظ حمد اللہ نے کہا کہ لانگ مارچ سے قبل شٹر ڈاؤن، پہیہ جام کی تیاریاں حتمی مراحل میں داخل ہو گئی ہیں۔ اس کے علاوہ لاہور، گوادر جلسے اور دھرنے سمیت تمام آپشن موجود ہیں۔ انہوں نے کہا ہم نے پی ڈی ایم کی تحریک کو کیا شکل دینی ہے اسکی نوعیت کیا ہو گی احتجاج زور دار کیسے ہوگا، ان پر اجلاس میں مشاورت کی گئی۔ انہوں نے کہا سب سے بڑی بیماری قوم کو لاحق ہے وہ، موجودہ حکومت اور عمران خان کی شکل میں ہے۔ چاروں صوبوں، میں سیمینارز اور کانفرنس اور گوادر میں جلسہ سفارشات سامنے آئیں۔مارچ میں لانگ مارچ بھی ہو سکتا ہے۔ ہم نے مہلک بیماری سے قوم کو نجات دلانے کے لئے نسخے تجاویز سفارشات سامنے آئیں،سفارشات مرتب کر لی ہیں۔ آج 23 نومبر کو اپنی سفارشات اجلاس سربراہی اجلاس میں رکھیں گے۔سفارشات کی روشنی میں تمام فیصلے قیادت کریگی۔ سربراہی اجلا س تین بج ہوگا۔ تمام تجاویز پر غور کیا جائیگا اور تمام لائحہ عمل سے آگاہ کیا جائے گا۔ان کا کہنا تھا کہ پی ڈی ایم نے مسلط بیماری سے نجات دلانے کا بیڑہ اٹھایا ہے۔
انہوں نے کہا پاکستان تحریک انصاف کے 126دن کے دھرنے کو زیادہ کوریج دی گئی۔ ہمارے دس ہزار بندے ہی دو ہزار دکھا دیں۔پشاور کا جلسہ ناکام نہیں تھا۔ حافظ حمد اللہ نے کہا رانا شمیم کا بیان حلفی، ثاقب نثارکی آڈیو، سوالات اٹھا رہے ہیں، ہم توپہلے دن سے کہہ رہے ہیں انصاف نہیں ہو رہا، عدلیہ پر سوالات اٹھ رہے ہیں، اس کی وضاحت آ نا ضروری ہے۔حافظ حمد اللہ کا کہنا تھا مشترکہ اجلاس،پارلیمنٹ کی تاریخ کا سیاہ ترین دن تھا، مشترکہ اجلاس، میں ہونیوالی قانون سازی پر سپریم کورٹ جائیں گے۔ دونوں پچز پر کھیلیں گے اندر بھی کھیلیں گے باہر بھی کھلیں گے۔