میساچیوسیٹس(نیوزڈیسک) ہم اکثر محاورتاً یہ کہتے ہیں کہ میں تمہارا درد محسوس کرسکتا ہوں لیکن ایک امریکی ڈاکٹر حقیقت میں مریض کا درد محسوس کرسکتا ہے۔امریکا میں میساچیوسیٹس جنرل اسپتال کے نیورولوجسٹ جوئل سیلیناز بچپن سے مررٹچ سینستھیسیا کا شکار ہیں جو ایک بہت نایاب بیماری ہے یہاں تک کہ جب وہ کسی دوسرے کو گلے ملتے دیکھتے ہیں تو وہ خود بھی یہ محسوس کرتے ہیں کہ کوئی ان سے گلے مل رہا ہے اور اسی طرح جب ان کے سامنے لوگوں کوچوٹ لگتی ہے تو وہ اسے بھی محسوس کرتے ہیں۔ اگرچہ ڈاکٹر جوئل اس درد کی مریضوں جتنی شدت محسوس نہیں کرتے لیکن اس کا احساس انہیں پریشان کرتا ہے اسی طرح ایک دفعہ تدریس میں انہوں نے کٹا ہوا ہاتھ دیکھا تو نہ صرف اس کا درد محسوس کیا بلکہ خود اپنا خون بھی بہتا ہوا محسوس کیا۔مررٹچ سینستھیسیا کا مرض صرف ایک یا 2 فیصد آبادی کو ہوتا ہے اس میں کوئی منظردیکھ کر دماغ کے خلیات سرگرم ہوجاتے ہیں اورویسا ہی احساس پیدا کرتے ہیں۔ دماغی ماہرین کے مطابق جب آپ کوئی تشدد کا منظر دیکھتے ہیں تو آپ مٹھی بند کرلیتے ہیں یا جھرجھری لیتے ہیں تو یہ اسی مرض کی ایک کمزور کیفیت ہوتی ہے یہ بیماری بعض دفعہ عذاب اور روگ بن جاتی ہے کیونکہ اس احساس سے ایسے لوگ پریشان ہوجاتے ہیں اور ڈپریشن کا شکار ہوجاتے ہیں لیکن جوئل سیلناز کے مطابق یہ بیماری ان کے لیے مفید ہے کیونکہ اس سے ان کے اورمریض کے درمیان تعلق مضبوط ہوتا ہے اوروہ ان کا دکھ محسوس کرتے ہوئے ان کا علاج کرتے ہیں