واشنگٹن ۔لندن( آن لائن )عراق اور شام میں سرگرم نہایت خطرناک عسکریت پسند تنظیم دولت اسلامیہ عراق وشام “داعش” کے عالمی خلافت کے قیام کے دعوئوں کے بعد امریکا میں ایک نئی دستاویز سامنے آئی ہے جس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ داعش پوری دنیا کو عالمی جنگ کی گھسیٹنے کی منصوبہ بندی کر رہی ہے۔ اس خطرناک منصوبے کو آگے بڑھانے کے لیے داعش نے بھارت کو میدان جنگ بنانے کی منصوبہ بندی کی ہے۔برطانوی اخبار “ڈیلی میل” کی رپورٹ کے مطابق امریکی خفیہ اداروں کو اردو زبان میں تحریر کی گئی ایک مستند دستاویز ملی ہے جو مبینہ طور پر بھارت اور پاکستان میں سرگرم جہادی عناصر بالخصوص داعش کے لیے کام کرنے والے گروپوں کی تیار کردہ ہے۔ اس میں کہا گیا ہے کہ وہ بھارت پر حملہ کر کے امریکا کو بھی اس جنگ میں براہ راست شامل کرنا چاہتے ہیں۔امریکا اور یورپی اخبارات میں سامنے آنے والی اس دستاویز کے بارے میں کہا گیا ہے کہ یہ ایک پاکستانی نژ اد شخص سے ملی ہے جس کے مبینہ طور پر تحریک طالبان کے ساتھ بھی روابط ہیں۔خیال یہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ یہ دستاویز داعش کے جنگجوئوں کی تیار کردہ ہے جس میں پاکستان میں سرگرم طالبان اور القاعدہ عناصر کو داعش کی صفوں میں شامل ہونے کی دعوت دی گئی ہے اور انہیں کہا گیا ہے کہ وہ عالمی خلافت کے قیام کے لیے دولت اسلامی کا ساتھ دیں۔اس غیر مصدقہ دستاویز میں کہا گیا ہے کہ داعش بھارت پر حملے کی منصوبہ بندی کر رہی ہے۔ اس سلسلے میں امریکا کو بھی جنگ میں گھسیٹ کر اسے عالمی جنگ میں تبدیل کیا جائے گا۔ جب امریکا اور اس کے اتحادی اس جنگ میں کود پڑیں گے تو پوری مسلم اْمہ متحد ہو جائے گی اور یہ آخری جنگ ہوگی جس کے بعد دنیا میں اسلامی خلافت کا پرچم لہرائے گا۔دستاویز میں مزید کہا گیا ہے کہ داعش سے تعلق رکھنے والے جنگجو افغانستان سے انخلائ کرنے والے امریکی فوجیوں، امریکی، مغربی سفارت کاروں اور پاکستانی حکام پر بھی قاتلانہ حملے کریں گے۔امریکی حکام اس دستاویز کی تحقیقات کررہے ہیں۔ ان کا خیال ہے کہ یہ ایک مستند دستاویز ہے۔ اگرچہ یہ اردو میں تحریر کی گئی ہے تاہم اس میں استعمال ہونے والی علامات اور اصطلاحات داعش کی نشاندہی کرتی ہیں۔خیال رہے کہ بھارت نے کچھ عرصہ سے 25 مشتبہ جنگجوئوں پر نظر رکھی ہوئی ہے جن کے بارے میں شبہ ہے کہ وہ داعش میں شامل ہونے کی منصوبہ بندی کررہے ہیں۔ اگرچہ اْنہیں گرفتار نہیں کیا گیا اور نہ ہی کسی کے خلاف کوئی عدالتی کارروائی شروع کی گئی ہے تاہم ان کے بارے میں یہ شبہ ہے کہ وہ داعش میں شمولیت کے لیے شام جانا چاہتے تھے۔