نئی دہلی ((نیوزڈیسک)مسلمانوں سے نارواسلوک کا انجام،خفیہ ایجنسیوں کے انکشاف پربھارتی حکومت سر پکڑ کر بیٹھ گئی، بھارتی سیکورٹی اور انٹیلی جنس ایجنسیوں نے کہاہے کہ بھارتی پولیس، عدلیہ کی جانب سے امتیازی سلوک کا نشانہ بنائے جانے پر بھارتی مسلمانوں میں دوری اور نفرت کے جذبات بڑھ رہے ہیں ۔ اطلاعات کے مطابق ایک اعلیٰ عہدیدار نے کہاہے کہ سوشل میڈیا میں پائے جانےوالے رجحان سے پتہ چلتا ہے کہ 1993کے ممبئی بم حملوں کے مقدمے میں یعقوب میمن کو صرف مسلمان ہونے کی سزا دی گئی ہے ۔عہدیدار نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی مثال دیتے ہوئے کہاکہ افضل گورو کی پھانسی نے کشمیری نوجوانوں کوبڑی حد تک متاثر کیا تھا اور انہوںنے انتظامیہ کے خلاف احتجاجی مظاہروں میں بھرپورشرکت کر کے اپنے غصہ کا اظہار کیا اوربھارت مخالف نعرے لگائے اور پاکستانی پرچم لہرائے ۔بھارتی خفیہ ایجنسیاں سمجھتی ہیں کہ اگرہنگامی اقدامات نہ کئے گئے تو وہ احساس محرومی اور امتیازی سلوک سے دلبرداشتہ ہو کر عالمی انتہا پسند تنظیموں میں شمولیت اختیار کر کے بھارت کیلئے خطرہ بن سکتے ہیں۔انہوںنے کہاکہ یہ پریشان کن رحجان ہے جس کا سدباب کیاجانا چاہئے۔