ممبئی (این این آئی)بھارتی سیاسی جماعت کانگریس کے رہنما نے منشیات کیس میں آریان خان کی گرفتاری کو ڈرامہ قرار دے دیا۔بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق کانگریس کے رہنما نواب ملک نے گزشتہ روز پریس کانفرنس میں کہا کہ 2 اکتوبر کو بھارتی نارکوٹکس کنٹرول بیورو کے ساحل پر کروز شپ پارٹی میں چھاپے کے دوران کوئی منشیات برآمد نہیں
ہوئی اور آریان کی گرفتاری صرف ایک ڈرامہ تھا۔رپورٹس کے مطابق نواب ملک نے چھاپے کی کچھ ویڈیوز بھی جاری کیں۔ انہوں نے الزام لگایا کہ ‘گوسوی’ نامی شخص جو ایک ویڈیو میں آریان خان کے ساتھ جاتا نظر آرہا ہے وہ این سی بی کا عہدیدار نہیں تھا۔نواب ملک نے بتایا کہ مذکورہ شخص کے سوشل میڈیا پروفائل میں بتایا گیا ہے کہ وہ کوالالمپور میں مقیم نجی جاسوس ہے۔نواب ملک نے شاہ رخ خان کے بیٹے کی گرفتاری کے پیچھے ہندو انتہا پسند حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کا ہاتھ ہونے کا بھی الزام عائد کیا۔واضح رہے کہ آریان خان سمیت 8 افراد کو 2 اکتوبر کو منشیات کیس میں گرفتار کیا تھا، جنہیں 4 اکتوبر کو عدالت میں پیش کیا گیا جب کہ بعدازاں آریان کو 7 اکتوبر تک این سی بی کے حوالے کردیا گیا تھا۔دوسری جانب منشیات کیس میں گرفتار بالی وڈ کنگ شاہ رخ خان کے بیٹے آریان خان کو20 سال تک سزا سنائے جانے کا خدشہ ہے۔میڈیا رپورٹ کے مطابق این ڈی پی ایس ایکٹ کی 4 دفعات سیکشن
8سی، 20 بی، 27 اور 35 کے تحت گرفتار کیا ہے،ان مقدمات میں انہیں 20 سال تک کی سزا ہوسکتی ہے ۔ سیکشن 8 سی منشیات خریدنے اور فروخت کرنے کا کیس ہے اور اگر آریان پر یہ الزام ثابت ہوگیا تو انہیں 6 ماہ سے لے کر 10 سال تک کی سزا ہوسکتی ہے ۔سیکشن 20 بی گانجا، چرس اورڈرگز رکھنے کا کیس ہے اور اس کیس میں 20 سال تک
کی سزا ہوتی ہے لہذا اگر آریان خان پر یہ الزام ثابت ہوگیا تو انہیں 20 سال تک کی سزا ہوسکتی ہے۔سیکشن 27 یہ دفعہ ڈرگز رکھنے کی صورت میں ملزم پر عائد کی جاتی ہے اور سیکشن 35 میں ملزم کو خود کی بے گناہی ثابت کرنی ہوتی ہے۔ بھارتی میڈیا کے مطابق گرفتاری کے بعد آریان خان کا جے جے ہسپتال میں باقاعدہ میڈیکل ٹیسٹ کر ایا گیا جس کے بعد انہیں نارکوٹکس کنٹرول بیورو کے دفتر لایا گیا تھا۔