اسلام آباد ( آن لائن)مرکزی تنظیم تاجران پاکستان نے صدارتی آرڈیننس اور میڈیا پابندیوں کے خلاف 27 ستمبر کو وزارت خزانہ کے باہر احتجاج کا اعلان کر دیا جبکہ 30 ستمبر سے ملک گھیر تاجرکنونشن منعقد کئے جائیں گے ۔ ان خیالات کا اظہار امیر صدر تنظیم تاجران پنجاب کے صدر شرجیل امیر ،صدر مرکزی تنظیم تاجران پاکستان کاشف چوہدری اور دیگر تاجران نے پریس کانفرنس کرتے
ہوئے کیا ۔شرجیل امیر نے کہا کہ حکومت لاک ڈاون کے مارے تاجروں پر مزید بوجھ ڈالنے ڈالنے جارہی ہے،ہفتے میں تین روز کاروبار بند ہے،زرعی ملک ہوتے ہوئے خوراک کی مہنگائی بڑھ رہی ہے،حکومت چھوٹے تاجروں پر ظلم کررہی ہے ،بڑی کمپنیوں پر پوائنٹ آف سیل لگائیں ،پورے پنجاب میں تیس سو گنا پراپرٹی ٹیکس بڑھا دیا گیا ہے،پنجاب کا کوئی تاجر پراپرٹی ٹیکس جمع نہیں کرائے گا،پوائنٹ آف سیلز پراپرٹی ٹیکس اور صدارتی آرڈیننس کسی صورت نہیں مانیں گے،تاجر طبقہ ہماری قیادت کو ٹاوٹ کہنا شروع ہوگیا ہے کہ ہم چھوٹے تاجروں کے مسائل حل کرنے میں ناکام ہوگیا ہے ۔اس موقع پر تنظیم تاجران پاکستان کے مرکزی صدر کاشف چوہدری سیلز ٹیکس کو کم کرنے کا وعدہ بھی پورا نہیں کیا گیا ،30ستمبر کو ملک گیر تاجر کنونشن ملتان میں کریں گے ،صدارتی آرڈیننس میں دس لاکھ جرمانہ اب تیس لاکھ کردیا گیا ،ستائیس ستمبر کو اسلام آباد میں وزارت خزانہ کے باہر احتجاج ہوگا ،حکومت کو مجبور کردیں گے کہ وہ صدارتی آرڈیننس واپس لے گی۔انہوں نے کہا کہ صحافتی کارکنان کے مطالبات اور آزادی صحافت کے لئے میڈیا کے ساتھ ہیں ،تاجران میڈیا پر پابندیوں کے خلاف ہیں ،گزشتہ دنوں صدارتی ٹیکس آرڈیننس کے ذریعے تاجروں پر ملبہ گرایا گیا ہے ،تاجران بجلی کے بلوں پر ٹیکس ظالمانہ اقدام ہے ،تاجروں سے مذاکرات کی بجائے اچانک آرڈیننس جاری کردیا گیا ،پوائنٹ آف سیلز اور ٹیکسز کا آرڈیننس مسترد کرتے ہیں ،تاجروں کی دکانوں پر پوائنٹ آف سیلز مشینیں لگانے کو مسترد کرتے ہیں ،تاجر ایف بی آر کے ملازمین بننے سے انکار کرتے ہیں ،صدارتی آرڈیننس واپس لیا جائے ،ایف بی آر تاجروں کا ڈیٹا اکٹھا کرنا چاہتا ہے ،ایف بی آر کا ڈیٹا پچھلے دنوں ہیک ہوگیا تھا ،ہم پوائنٹ آف سیلز لگنے کی مزاحمت کریں گے۔