اسلام آباد(نیوزڈیسک)پاکستان تحرےک انصاف نے وفاقی حکومت کی جانب سے ےکطرفہ فےصلے کرنے اور فرےقےن سے مشاورت کے بغےر اہم نوعےت کے اقدامات کی شدےد مذمت کی ہے اور وفاقی حکومت سے تاجروں کا موقف سننے اور گفتگو کے ذرےعے معاملات حل کرنے کا مطالبہ کےا ہے۔ رکن قومی اسمبلی اور سنئےر رہنما اسد عمر کا کہنا ہے کہ وفاقی حکومت نے ہمےشہ سے ملک مےں عوام کے مفادات کے برعکس پالےسےاں مرتب کی ہےں اور شہرےوں کے حقوق کو ذاتی مفادات کی بھےنٹ چڑھاےا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لےگ نواز نے آمرانہ مزاج سے پورے معاشرے مےں انتشار برپا کر رکھا ہے اور ناکام معاشی حکمت عملی کے ذرےعے ملک بھر کے تاجروں کو مشتعل کےے ہوئے ہے۔ ان کے مطابق مسلم لےگ نواز کو ٹےکسوں کی نوعےت اور شرح مےں ردوبدل کرتے ہوئے تاجر برادری اور عوامی مشکلات کو مد نظر رکھنا چاہےے تھا اور آمرانہ انداز مےں فےصلوں کی بجائے اسٹےک ہولڈرز کو اعتماد مےں لے کر فےصلہ کرنا چاہےے تھا۔ انہوں نے مطالبہ کےا کہ وفاقی حکومت کو چاہےے کہ وہ ضد اور انا کی پالےسی فوری طور پر ترک کرے اور تاجروں سے گفتگو اور مذاکرات کے ذرےعے معاملات کو حتمی شکل دے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ تحرےک انصاف نے ملکی معاشی ڈھانچے کی تعمےر نو کےلئے محصولات کا اےسا اصلاحاتی پیکیج پےش کےا ہے جس سے معاشرے کے تمام طبقات منصفانہ انداز مےں ملکی خزانے مےں اپنا حصہ بلاوجہ واسبداد ڈال سکتے ہےں۔ ان کے مطابق مسلم لےگ نواز چاہے تو تحرےک انصاف سے اس ضمن مےں رہنمائی حاصل کر سکتی ہے۔