اسلام آباد(این این آئی)پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی سب کمیٹی نے پی آئی اے میں بھاری تنخواہوں پر تین غیرملکیوں کورکھنے اور ان سے انکم ٹیکس نہ لینے پر پیرانیب کو کو بھیجتے ہوئے کہاہے کہ لاکھوں روپے تنخواہ پر رکھے گئے افسران نے پی آئی اے کو فائدہ دینے کے بجائے
بیٹراغرق کردیااور ایک افسر جاتے ہوئے پی آئی اے کاجہاز بھی ساتھ لے گیا۔جمعہ کو پی اے سی کی ذیلی کمیٹی کااجلاس کنوئینر راجہ ریاض کی سربراہی میں پارلیمنٹ ہاوس میں ہوا۔اجلاس میں حناربانی کھر ننے ان لائن شرکت کی۔اجلاس میں پی آئی اے اور سی اے اے کے پیروں پر بحث کی گئی۔آڈٹ حکام نے کمیٹی کوبتایاکہ پی آئی اے نے تین غیرملکی افسران کو باری تنخواہ پر رکھاگیا جن میں سے ایک وسیم باری سلیمی کو چیف لیگل افسرکو18لاکھ روپےRomman Sehroederکو جی ایم ٹیکنیکل ٹریننگ کو12ہزار ڈالر اور Bernde Hildebrandسی او او کو12ہزار ڈالر ماہانا تنخواہ پر رکھا گیا جبکہ ان سے انکم ٹیکس بھی نہیں لیاگیا جبکہ انکم ٹیکس پی آئی اے نے ادا کیا جس کی کل مالیت 3کڑور95لاکھ،13ہزار754روپے بنتی ہے۔راجہ ریاض نے کہاکہ باری تنخواوں پر رکھے افسران نے پی آئی اے کو فائدہ دینے کے بجائے نقصان پہنچایا ان میں سے ایک افسر جاتے ہوئے پی آئی اے کا جہاز بھی ساتھ لے گئے اس لیے یہ پیرانیب کو بھیجا جائے گا تاکہ ذمہ داران کاتعین ہو۔