واشنگٹن (مانیٹرنگ ڈیسک ٗاین این آئی)غیرملکی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ افغان حکومت میں نئی عبوری حکومت کے قیام کا معاہدہ طے پاگیا ہے ، افغان صدر اشرف غنی نے استعفیٰ دیدیا ہے، اشرف غنی نے استعفیٰ طالبان سے مذاکرات کے بعد دیا۔افغان وزیرداخلہ کے مطابق معاہدہ میں طے پایا ہے کہ کابل پر حملہ نہیں ہوگ
ا۔ذرائع کے مطابق سابق افغان وزیرداخلہ علی احمدجلالی عبوری حکومت کے سربراہ ہوں گے جبکہ بعض غیرملکی ذرائع یہ دعویٰ کررہے ہیں کہ افغانستان میں عبوری حکومت ملا عبدالغنی کی سربراہی میں قائم ہوگی۔مغربی میڈیا نے اشرف غنی کے استعفے کی خبروں کو رد کرتے ہوئے کہا ہے کہ اشرف غنی کسی بھی وقت استعفیٰ دے سکتے ہیں۔مغربی میڈیا کی جانب سے دعویٰ کیا جارہا ہے کہ طالبان کے نائب امیر ملا عبدالغنی برادر کابل پہنچ گئے۔اس سے قبل امریکی وزیرخارجہ انٹونی بلنکن نے کہاہے کہ ان کی افغان صدر اشرف غنی سے ٹیلی فون پر بات چیت ہوئی ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق امریکی محکمہ خارجہ سے جاری بیان میں کہاگیاکہ امریکی وزیرخارجہ کی افغان صدر اشرف غنی سے افغانستان کی موجودہ سیکیورٹی کی صورتِ حال پر بھی بات چیت ہوئی۔امریکی وزیرخارجہ انٹونی بلنکن نے یہ بھی بتایا کہ کشیدگی میں کمی کی امریکی سفارتی اور سیاسی کوششوں پر بھی اشرف غنی سے بات ہوئی ہے۔