اسلام آباد،قاہرہ(مانیٹرنگ ڈیسک،این این آئی )ایرانی خبر ایجنسی نے دعویٰ کیا ہے کہ افغانستان کے صدر اشرف غنی نے صدارت کے عہدے سے استعفیٰ دینے پر غور شروع کر دیا۔ایرانی خبر ایجنسی کے مطابق افغان صدر اشرف غنی کی جانب سے چند ہفتوں کی جنگ بندی کے لیے صدارت سے استعفیٰ دیا جا سکتا ہے۔ادھربھارتی میڈیا کی رپورٹ میں کہا گیا
ہے کہ اشرف غنی استعفیٰ دینے کے بعد اپنی فیملی سمیت بیرونِ ملک جائیں گے۔دوسری جانب افغان صدر اشرف غنی کا افغان عوام کے نام ریکارڈڈ پیغام سامنے آیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ افغانستان عدم استحکام کے شدید خطرے میں ہے۔انہوں نے کہا ہے کہ قوم کو یقین دلاتا ہوں کہ مزید عدم استحکام کو روکوں گا، افغان سیکیورٹی و دفاعی افواج کو دوبارہ متحرک کرنا ترجیح ہے۔افغان صدر اشرف غنی کا یہ بھی کہنا ہے کہ جنگ کے خاتمے کے لیے تیز رفتار مشاورت جاری ہے، افغانستان میں قتل و غارت گری اور عوامی املاک کی تباہی کی اجازت نہیں دوں گا۔علاوہ ازیں اسلامی ملکوں کی نمائندہ تنظیم اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی)نے افغانستان کے تمام فریقوں پر زور دیا ہے کہ وہ تشدد بند کریں اور ملک کے امن و استحکام کے لیے مکالمہ شروع کریں۔سرکاری خبر رساں ایجنسی کے مطابق او آئی سی نے بیان میں افغانستان کی تازہ صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار کیا ۔او آئی سی نے افغانستان کے تمام فریقوں سے کہا کہ
وہ تشدد بند کریں، پائیدار جنگ بندی کریں اور ملک میں کشیدگی کے خاتمے کے لیے مذاکرات کا عمل فورا شروع کیا جائے۔او آئی سی نے اپنے بیان میں یہ بھی اپیل کی کہ افغانستان کو درپیش نازک حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے تمام فریق افغان عوام کی ترقی اور خوشحالی کی خاطر ملک میں پائدار امن اور مصالحت کی کوشش کریں۔ او آئی سی نے بیان میں
مزید کہا کہ امن مشن، مصالحت اور ترقی کے عمل میں اپنا کردار جاری رکھنے کی خواہش ہے۔او آئی سی جنرل سیکریٹریٹ نے اس عزم کا اظہار کیا کہ تنظیم افغانستان میں جامع مصالحت اور امن عمل کی حمایت کی پابند تھی، ہے اور رہے گی۔ قومی ہم آہنگی اور مصالحت کے دائرے میں ترقی، استحکام، پائدار اور جامع مصالحت کی قیادت کے لیے تیار ہے۔
علاوہ ازیں ایس پی اے کے مطابق اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی)کے سیکریٹری جنرل ڈاکٹر یوسف العثیمین نے الجزائر سے مکمل یکجہتی کا اظہار کیا ۔ڈاکٹر یوسف العثیمین نے الجزائر میں آتشزدگی میں مرنے والوں کے پسماندگان، الجزائر کی حکومت و عوام سے تعزیت کا بھی اظہار کیا ہے۔