جمعہ‬‮ ، 15 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

افغانستان میں پھر حالات خراب،طالبان نے اہم صوبے پر قبضہ کرلیا

datetime 27  جولائی  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کابل(نیوزڈیسک)افغانستان کے شمال مشرقی علاقے میں 3 روز سے جاری لڑائی کے بعد 100 سے زائد پولیس اور بارڈر سیکیورٹی اہلکار ہتھیار ڈال کر طالبان کے ساتھ مل گئے جس کے بعد طالبان نے صوبہ بدخشاں کے کئی علاقوں کو اپنے قبضے میں لے لیا جبکہ افغان طالبان نے کہا ہے کہ عمائدین کی درخواست پر 120پولیس اہلکاروں کو اسلحہ لیکر رہا کر دیا گیا ہے ¾اہلکاروں نے یقین دہانی کرائی ہے دوبارہ سکیورٹی فورسز میں شامل نہیں ہونگے ۔ غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق صوبہ بدخشاں میں قائم تیرگران کا پولیس بیس کیمپ طالبان کے زیر قبضہ آگیا جس کے بعد افغان فورسز کو درپیش مشکلات میں اضافہ ہوگیا خیال رہے کہ امریکا اور نیٹو فورسز کے انخلاءکے بعد افغانستان کے دور دراز علاقوں میں قائم سیکیورٹی بیس کیمپس اور چیک پوسٹوں پر عسکریت پسندوں کے حملوں میں روز بروز اضافہ دیکھنے میں آیا حملوں میں افغان سیکیورٹی اداروں کو جانی نقصان بھی اٹھانا پڑا ۔بدخشاں کے صوبائی پولیس چیف جین بابا جان کے مطابق شدید بارشوں کے باعث ضلع واردوج میں قائم پولیس کیمپ سے رابطہ منقطع ہوگیا تھا۔بدخشاں کے صوبائی کونسل کے سربراہ عبداللہ ناجی کے مطابق گذشتہ تین روز سے جاری لڑائی کے دوران کسی بھی قسم کی امداد نہیں بھیجی گئی جس کے نتیجے میں ان کے پاس کوئی آپشن موجود نہیں تھا اور انھوں نے طالبان میں شمولیت اختیار کرلی۔جان کے مطابق مقامی پولیس کمانڈر نے بھی طالبان میں شمولیت اختیار کرلی ہے اور بیس پر موجود تمام اسلحہ اور گولہ بارود طالبان کے حوالے کردیا ۔طالبان کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیاکہ انھوں نے بیس کیمپ پرقبضہ حاصل کرلیا ہے جہاں مقامی بارڈر سیکیورٹی پولیس سربراہ اور مقامی پولیس کمانڈر سمیت 120 پولیس اہلکار موجود تھے افغان طالبا ن نے کہاہے کہ 120پولیس اہلکار جنہوںنے اپنی مرضی سے ہفتہ کو صوبہ بدخشاں میں اپنے آپ کو طالبان کے حوالے کیا تھا کو اتوار علاقہ کے عمائدین کی درخواست پر انہیں رہا کر دیا طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے کہاکہ صوبے وردوج میں پولیس کی پوسٹ کو محاصرے کے بعد قبضے میں لے لیا گیا تھا انہوںنے کہاکہ عمائدین کی ثالثی کے بعد پولیس کو اس یقین دہانی پر رہا کر دیا گیا کہ وہ آئندہ سکیورٹی فورسز میں شامل نہیں ہونگے طالبان ترجمان کے مطابق پولیس نے طالبان کو کہا تھا کہ وہ اپنے کئے پر شرمندہ ہیں ذبیح اللہ مجاہد نے کہاکہ طالبان نے اسلامی اصولوں اور انسانی ہمدردی کی بنیاد پر اسلحہ طالبان کے حوالے کر نے کے بعد پولیس اہلکاروں کو گھروں کو جانے دیا گیا ہے واضح رہے کہ بیس پر ہونے والا حملہ گذشتہ ماہ ضلع یمگان کی سیکیورٹی چیک پوسٹوں پر سینکڑوں عسکریت پسندوں کے حملے کے بعد سامنے آیا ہے جہاں پولیس اہلکاروں کو قبضہ چھوڑنے کے لیے مجبور کیا گیا۔



کالم



23 سال


قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

ملک کا واحد سیاست دان

میاں نواز شریف 2018ء کے الیکشن کے بعد خاموش ہو کر…

گیم آف تھرونز

گیم آف تھرونز دنیا میں سب سے زیادہ دیکھی جانے…