برسلز،کابل(این این آئی)یورپی یونین کے ایک سینئر عہدیدار نے کہاہے کہ طالبان اب افغانستان کے 65 فیصد حصے پر قابض ہیں اور انہوں نے 11 صوبائی دارالحکومتوں پر قبضہ کر لیا ہے اورمزید بھی قبضہ کرنے کی دھمکی دی ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق شہر کے ایک مغربی سکیورٹی ذرائع نے بتایا کہ کابل کے تمام داخلی اور خارجی راستوں پر
شہریوں کے شہر میں داخل ہونے اور تشدد سے کہیں اور فرار ہونے کے باعث بہت زیادہ رش ہے اور یہ بتانا مشکل ہے کہ آیا طالبان بھی اس سے گزر رہے ہیں یا نہیں۔انہوں نے کہا کہ ڈر یہ ہے کہ خود کش حملہ آور سفارتی حلقوں میں داخل ہو جائیں گے تاکہ خوفزدہ کرسکیں، حملہ کریں اور یقینی بنائیں کہ ہر کوئی جلد سے جلد وہاں سے نکل جائے۔دوسری جانب امریکی حکومت کے انٹیلی جنس کا حوالہ دیتے ہوئے کہاہے کہ طالبان آئندہ تین ماہ کے اندر افغانستان پر قبضہ کرلیں گے۔ اپنا نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر امریکی حکومت کے حکام نے امریکی حکام کو بتایا کہ ایک اندازے کے مطابق افغانستان حکومت آئندہ تین ماہ میں ختم ہوجائے گی۔انھوں نے یہ بھی کہا کہ دیگر ماہرین اندازہ لگا رہے ہیں کہ یہ معاملہ صرف ایک ماہ کی مدت میں بھی ہونے کا امکان ہے۔ خیال رہے کہ یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب طالبان نے افغانستان کے صوبے بدخشاں کے دارالحکومت فیض آباد کا کنٹرول حاصل کرنے کا دعوی کیا۔خیال رہے کہ یہ طالبان کی جانب سے 6 روز میں افغانستان کے آٹھویں صوبائی دارالحکومت پر قبضہ ہے۔ واضح رہے کہ صوبہ بدخشان کی سرحدیں پاکستان، چین اور تاجکستان سے ملتی ہیں۔صوبے بدخشان پر قبضے کے بعد نہ صرف طالبان افغانستان کے شمال مشرقی حصے پر قابض ہوگئے ہیں بلکہ انھوں نے افغانستان کے 65 فیصد علاقوں کا کنٹرول بھی حاصل کرلیا۔