بدھ‬‮ ، 27 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

پاکستان بدعنوانی کی وجہ سے مالی اعتبار سے پیچھے رہ گیا لیکن ذہانت میں دنیا کے کسی ملک سے کم نہیں،ڈاکٹر عارف علوی

datetime 7  اگست‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(این این آئی)صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ ہم نئے پاکستان کی طرف جا رہے ہیں، تعمیری میڈیا سے اچھے خیالات پروان چڑھیں گے اور اسلامو فوبیاکے خاتمہ میں مدد ملے گی، میڈیا اور مساجد قوم کی تربیت اور کردار سازی میں اہم مقام رکھتے ہیں، بھارت نے پاکستان کے خلاف جعلی خبریں بنائیں اور انہیں دنیا میں پھیلایا، پاکستان بدعنوانی کی وجہ سے

مالی اعتبار سے پیچھے رہ گیا لیکن ذہانت میں دنیا کے کسی ملک سے کم نہیں، وزارت اطلاعات کو اس کے 8 ذیلی اداروں کو جدید خطوط پر استوار کرنے پر مبارکباد دیتے ہیں اس کا کریڈٹ وزیر اطلاعات چوہدری فواد حسین کو جاتا ہے،حقائق کے برعکس خبروں کی نشر و اشاعت پاکستان سمیت دنیا بھر میں ایک بڑا مسئلہ بن چکا ہے،ٹیکنالوجی کے مثبت اور تعمیری استعمال سے اسلاموفوبیا کا مقابلہ ہوگا اور دنیا بھر میں پاکستان کا وقار بلند ہوگا، صو فی ازم میں سب سے زیادہ محبت کا درس دیا جاتا ہے،پاکستان میں 35لاکھ افغان مہاجرین کو پناہ دی جس کی دنیا بھر میں مثال نہیں ملتی لیکن ہمیں درس دینے والے مغربی ممالک مہاجرین کو سمندر کی لہروں کا نشانہ بننے دیتے ہیں اور ان کو پناہ نہیں دیتے۔وہ ہفتہ کو یہاں پاک چائینہ سنٹر میں منعقدہ وزارت اطلاعات و نشریات کے8 ذیلی اداروں کی ڈیجیٹلائزیشن کے منصوبہ نیشنل ڈیجیٹل انفارمیشن پلیٹ فارم این ڈی آئی پی کی افتتاحی تقریب سے خطاب کررہے تھے۔ اس موقع پر وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات چوہدری فواد حسین نے بھی خطاب کیا۔ تقریب میں خاتون اول ثمینہ علوی، سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر، وزیر مملکت اطلاعات ونشریات فرخ حبیب،وفاقی وز یر شیریں مزاری، وزیراعظم کے مشیر برائے احتساب و داخلہ شہزاد اکبر،وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے امور سندھ ارباب غلام رحیم،

سیکرٹری اطلاعات و نشریات شاہیرہ شاہد، پریس انفارمشن آفیسرسہیل علی خان، ایم ڈی اے پی پی مبشر حسن، ایم ڈی پی ٹی وی، ڈی جی پی بی سی سمیت دیگر اعلی حکام بھی موجود تھے۔صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات چوہدری فواد حسین کی قیاد ت میں پی ٹی وی ، ریڈیو پاکستان ، اے پی پی ، پیمرا

، پی آئی ڈی ، ڈیجیٹل میڈیا ونگ اور میڈیا یونیورسٹی کے حوالہ سے منعقدہ تقریب میں شرکت باعث مسرت ہے ۔ انہوں نے وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات کو قومی میڈیا کی ڈیجیٹلائزیشن پر مبارکباد پیش کی ۔ صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ پی ٹی وی کا جب آغاز ہوا تو یہ بلیک اینڈ وائٹ تھا اور اس کی نشریات محدود وقت کیلئے

ہوتی تھیں ، پھر پی ٹی وی رنگین ہوا اور اس کے بعد پی ٹی وی کا سنہرا دور شروع ہوا اور ہمارے ڈرامے دنیا بھر میں دیکھے جاتے تھے اور انتہائی مقبول بھی تھے ۔ انہوں نے کہا کہ اس دور میں پاکستان ٹیلی وژن کی پروڈکشن کا کوئی ثانی نہیں تھا۔ پی ٹی وی نے بڑے بڑے فنکار پیدا کئے ہیں اور معین اختر سے بڑا کامیڈین میں نے دنیا میں

نہیں دیکھا ۔صدر مملکت نے کہا کہ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ دنیا ترقی کر گئی لیکن پی ٹی وی ایچ ڈی پر منتقل نہ ہوسکا ۔ انہوں نے کہاکہ جب ہم حکومت میں آئے تو اس حوالہ سے کام کا آغاز کیا ، انہوں نے کہا کہ چوہدری فواد حسین مبارکباد کے مستحق ہیں جنہوں نے قومی میڈیا کو جدید خطوط پر استوار کرنے کا اقدام کیا ہے۔ چوہدری فواد

حسین جہاں بھی جاتے ہیں تہلکہ مچا دیتے ہیں۔ ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ حقائق کے منافی اور جھوٹی خبروں سے دنیا پریشان ہے ۔ انہوں نے کہا کہ خدا تعالی نے بھی غلط خبر کے بارے میں ہدایت کی ہے کہ اگر کسی چیز پر شبہ ہو تو تحقیق کرنی چاہئے ۔ انہوں نے کہا کہ فیک نیوز اس وقت دنیا پر بھاری ہو چکی ہے اور پاکستان پر بھی ان

کا حملہ جاری ہے ۔صدر مملکت نے کہا کہ غلط خبریں دنیا میں تباہی مچاتی ہیں اور عراق میں بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں کی موجودگی کی جھوٹی خبریں دی گئیں وہاں کیمیکل لیب کی موجودگی کا دعوی بھی جھوٹ نکلا، عراق کی جانب سے یورنیم خریدنے کی باتیں بھی جھوٹ نکلیں، اس جھوٹ پر مبنی خبروں کو بنیاد بنا

کر پوری دنیا کو گمراہ کیا اور دنیا نے عراق پر بمباری کی اجازت دی۔غلط خبروں کی بنیاد پر ہی عراق میں تباہی مچائی گئی اور لاکھوں انسانی جانوں کا ضیاع ہوا، حضرت محمدؐکا آخری خطبہ ایک لاکھ کے مجمع نے سنا ہوگا جہاں نبیؐکی بات آگے سنانے کیلئے یقینا مکبر ذمہ داری نبھا رہے تھے۔اس کے بعد اذان کی آواز دور تک سنائی

دینے کیلئے مساجد کے مینار تعمیر کئے گئے پھر لائوڈ سپیکر نے اس کی جگہ لی یہ سارے کمیونیکیشن کے ذرائع تھے۔انہوں نے کہا کہ شریعت اسلام کے بنیادی قوانین ہیں جبکہ صوفی ازم سے ذکر الہی کے ذریعے اللہ تعالی سے تعلق پیدا کیا جاتا ہے ، صوفی ازم میں خدا کے ذکر کا بڑا اہم کردار ہے اور برصغیر میں اسلام صوفیوں کی محبت

سے ہی پھیلا ہے۔ صدر نے کہا کہ آج میڈیا کا دور ہے اور اگر خبر کے ساتھ تصویر ہو تو خبر زیادہ بااثر ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر کے مسئلہ کا حل اور اسلامو فوبیا کا مقابلہ میڈیا سے ہی ہوگاکیونکہ میڈیا ذہن بدلنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے،بیانیہ کی جنگ اہمیت اختیار کر چکی ہے۔ صدر مملکت نے توقع ظاہر کی کہ پی ٹی وی قائدانہ

کردار ادا کرتے ہوئے قوم کی تربیت کرے گا اور دیگر میڈیا بھی اس کی تقلید کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ ٹیکنالوی کے مثبت اور تعمیری استعمال سے اسلاموفوبیا کا مقابلہ ہوگا اور دنیا بھر میں پاکستان کا وقار بلند ہوگا۔جھوٹی اور جعلی خبروں کے ذریعے عالمی میڈیا پر پاکستان کو نشانہ بنایا جا رہا ہے، جعلی خبروں کی بنیاد پر عراق پر حملہ

کر کے لاکھوں افراد کو مار دیا گیا، انہوں نے کہا کہ میڈیا میں پی ٹی آئی جس کے بانی ارکان میں شامل ہوں سب سے آگے تھی،میں نے ٹویٹر کا استعمال 2007 میں شروع کیا، تحریک انصاف نے 2010 میں اپنی مرکزی مجلس عاملہ کے اجلاس میں ویڈیو کانفرنس کا استعمال کیا جب ہماری حکومت آئی تو ڈیجیٹل میڈیا ونگ کے حوالے سے

بارہا بات ہوئی، دنیا میڈیا کی ہے، فلسطین میں ہونے والا ظلم اگر تصویر میں دیکھا جائے تو اس کے زیادہ اثرات ہوتے ہیں۔شامی مہاجر بچے کی بحرہ روم کے کنارے لاش کی تصویر دنیا بھر میں پھیلی جس سے دنیا کو علم ہوا کہ یہ ممالک مہاجرین کو ڈوبنے دیتے ہیں لیکن ان کی میزبانی نہیں کرسکتے،پاکستان 35 لاکھ افغان مہاجرین کی

میزبانی کرچکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسلمانوں کو دنیا کے سامنے اپنا بیانیہ دینا پڑے گا۔ انہوں نے فواد چوہدری کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ڈرامہ نگار حسینہ معین اپنی وفات سے چند دن قبل ہمارے گھر آئیں تو انہوں نے کہا کہ پی ٹی وی کہ بہتر بنایا جائے۔ صدرمملکت نے کہا کہ جس طرح پاکستان کرکٹ میں پی ایس ایل اور کے پی ایل کروا

رہا ہے اسی طرح ہاکی میں بھی ایسے ہی اقدامات کی ضرورت ہے، ہمیں کمرشلائزیشن کی طرف جانے کی ضرورت ہے،کبڈی کو جدید بنیادوں پر استوار کیا جائے، بھارت نے ایسا کیا تو چین کی ایک کمپنی نے اس کے رائٹ 30کروڑ ڈالر میں خریدے، کھیلوں کے فروغ میں بڑی گنجائش ہے، پی ٹی وی کو اس ضمن میں قائدانہ کردار

ادا کرنا ہوگا اسے اچھے پروگرام اور ڈرامے دکھانے ہوگئے، عورت پرتشدد پر مبنی جو ڈرامے دکھائے جا رہے ہیں وہ ہمارا کلچر نہیں ہے، حقیقت میں اسلام اور ہمارے معاشرے نے عورت کو جو مقام دیا ہے اس پر مبنی ڈرامے بنائیں جائیں۔ انہوں نے کہا کہ قوم کی تربیت کا فریضہ اکیلے عمران خان کی ذمہ داری نہیں ہے اس میں مساجد بنیادی کردار ادا کرسکتی ہیں ، اچھے خطابات دیئے جاسکتے ہیں،میڈیا اس میں بنیادی کردار ادا کرسکتا ہے ۔انہوں

نے کہا کہ اب اشارے نظر آرہے ہیں کہ قوم بن رہی ہے، کورونا وبا کے دوران ہم نے اچھے فیصلوں سے اس پر قابو پایا، ہمارے پڑوسی ملک نے غلط فیصلے کئے، وزیراعظم عمران خان کے کورونا کے حوالے سے فیصلوں میں غریب کیلئے ہمدردی کا عنصر بھی شامل تھا دنیا نے اس کامیاب قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے قدم نئے پاکستان کی طرف جا رہے ہیں انشا اللہ ہم اپنی زندگی میں نیا پاکستان دیکھیں، انہوں نے کہا کہ تعمیری میڈیا سے اچھے خیالات آئیں گے اور دنیا میں پھیلے اسلامو فوبیا کا خاتمہ ہوگا۔

موضوعات:



کالم



شیطان کے ایجنٹ


’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)

آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…