اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک /این این آئی )قومی احتساب بیورو (نیب) نے بدھ کے روز وزیر اعظم عمران خان کے پرنسپل سیکرٹری اعظم خان ، خیبر پختونخوا کے وزیر اعلی محمود خان اور وزیر دفاع پرویز خٹک کو 275 ایکڑ پر مالم جبہ اسکیئنگ چیئرلیٹ ریسورٹ کیس کی
روشنی میں کلین چٹ دے دی۔ چیئرمین نیب جاوید اقبال کی زیر صدارت ایگزیکٹو بورڈ میٹنگ میں فیصلہ کیا گیا ۔ دوسری جانب ترجمان پیپلزپارٹی فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے کہ مالم جبہ کرپشن اسکینڈل کی تحقیقات بند کرنا تعجب کی بات نہیں۔اپنے بیان میںفیصل کریم کنیڈ نے کہاکہ عمران خان کی تاریخی خدمت کرنے پر چیئرمین نیب کو تمغہ حسن کار کردگی ملنا چاہیے۔ انہوںنے کہاکہ پولیٹیکل انجینئرنگ نیب کی پہچان بن چکی ہے ، گندم اور چینی اسکینڈل سامنے آنے پر نیب اندھا ،گونگا اور بہرا بن گیا۔ انہوںنے کہاکہ عمران نیازی حکومت میں ہونے والی پر کرپشن میں نیب سہولت کار ہے۔قبل ازیں عوامی نیشنل پارٹی خیبرپختونخوا کے صدر ایمل ولی خان نے کہا ہے کہ مالم جبہ اراضی سکینڈل بند کرنے سے احتساب کا ڈرامہ مزید واضح ہوگیا،اتنے بڑے کرپشن سکینڈل کو بند کرنا اور ’’سلیکٹڈ افراد‘‘ کو ریلیف فراہم کرنا ہی دراصل نیب کا اصل کام ہے۔وزرا اور “خاص” لوگوں کو ریلیف دینا ہی دراصل نیب کی سب سے بڑی ذمہ داری ہے۔یہ ذمہ داری بخوبی نبھانے پر نیب کو ہم مبارکباد پیش کرتے ہیں۔ نیب کی جانب سے مالم جبہ اراضی سکینڈل کی تحقیقات بند کرنے پر ردعمل دیتے ہوئے ایمل ولی خان نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کی ہر کرپشن کو نیب کی جانب سے سہارا مل رہا ہے، ایک ویڈیو کی وجہ سے عوام کو اور کیا سہنا پڑے گا۔ آج تک کس پی ٹی آئی رکن کے خلاف کارروائی ہوئی؟ ادویات مہنگی ہوئی لیکن کوئی کارروائی نہیں ہوئی۔آٹا چینی چوری کی گئی، مہنگائی تاریخ کی بلند ترین سطح تک پہنچ گئی لیکن قصوروار معلوم نہ ہوسکا۔رنگ روڈ سکینڈل میں بھی مشیرخاص کو کلین چٹ دی گئی، ہمیں معلوم ہے کہ مالم جبہ سے بی آر ٹی تک سب کیسز بند ہوں گے۔ ایمل ولی خان نے کہا کہ نیب احتساب نہیں انتقام کا ادارہ ہے لیکن عوامی احتساب سے یہ حکمران نہیں بچیں گے۔پی ٹی آئی کے نام نہاد احتساب کو ہم پختونخوا میں دیکھ چکے ہیں کہ جب احتساب کمیشن نے انکی کرپشن کی تحقیقات شروع کی تو کمیشن ہی ختم کردی گئی۔بی آر ٹی میں کی گئی کرپشن کو چھپانے کیلئے سپریم کورٹ کے حکم امتناع کا سہارا لیا جاچکا ہے۔اِنہوں نے جو کرنا ہے کرلیں لیکن یاد رکھیں کہ ایک دن ان تمام کرپشنز کے جواب دینے ہوں گے