میر پور (مانیٹرنگ ڈیسک) تحریک انصاف کے رہنما بیرسٹر سلطان محمود بھی اپنی نشست جیتنے میں کامیاب ہو گئے، ایل اے 3میرپور کے تمام پولنگ اسٹیشنزکیغیرحتمی غیرسرکاری نتائج کے مطابق پی ٹی آئی کے بیرسٹرسلطان محمود 18ہزار462ووٹ لیکرکامیاب ہو گئے ہیں، پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما چودھری محمدسعید15ہزار 343ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔
واضح رہے کہ آزاد جموں وکشمیر قانون ساز اسمبلی کے انتخابات کیلئے پولنگ کا آغاز صبح 8 بجے شروع ہوا تھا جو شام 5 بجے تک بغیر کسی وقفے تک جاری رہا۔ الیکشن کمیشن کی جانب سے آزادانہ، منصفانہ اور شفاف انتخابات کو یقینی بنانے کیلئے بھرپورانتظامات کئے گئے تھے۔ دوسری جانب آزاد کشمیر کے انتخابات کے دوران مختلف مقامات پر سیاسی کارکنوں کے درمیان تصادم کے نتیجے میں 2 افراد جاں بحق اور متعدد زخمی ہوگئے اطلاعات کے مطابق آزاد کشمیر کی قانون ساز اسمبلی کی 45 نشستوں پر پولنگ کے دوران مختلف مقامات پر سیاسی جماعتوں کے درمیان تصادم بھی ہوا۔کوٹلی میں حلقہ ایل اے 12 میں پولنگ اسٹیشن میں پیپلز پارٹی اور پی ٹی آئی کے کارکنوں کے زبانی تلخ کلامی نے خونی تصادم کی شکل اختیار کرلی، جھگڑے کے دوران فائرنگ سے 2 افراد جاں بحق ہوگئے۔لیپہ کے حلقہ ایل اے 33 کے پولنگ اسٹیشن نمبر 111 میں (ن) لیگ اور تحریک انصاف کے کارکنوں میں تصادم کے باعث ووٹنگ کا عمل کچھ دیر کیلئے روک دیا گیا،باغ میں حلقہ ایل اے 15 ہاڑی گہل پدر محمد علی پولنگ اسٹیشن پر پی ٹی آئی اور پیپلز پارٹی کے کارکن گتھم گتھا ہوگئے، دونوں جانب سے لاٹھیوں کا آزادانہ استعمال کیا گیا،جس کے نتیجے میں 10 افراد زخمی ہوگئے۔ پرتشدد کارکنوں کو منتشر کرنے کے لیے وہاں تعینات ایف سی اہلکاروں نے ہوائی فائرنگ بھی کی۔
مظفرآباد میں حلقہ ایل اے 3 کے پولنگ اسٹیشن 25 اور 26 میں سیاسی جماعتوں کے کارکنوں کے درمیان وقفے وقفے سے ہونے والی ہاتھا پائی کے باعث پولنگ کا عمل متاثر ہوا۔ پولنگ اسٹیشن میں تناؤ کو دیکھتے ہوئے پولیس کی مزید نفری تعینات کرنا پڑی ہٹیاں بالا میں جسکول پولنگ اسٹیشن پر بھی (ن) لیگ اور پیپلز پارٹی کے کارکن آمنے سامنے آگئے
اور ایک سیاسی جماعت کی جانب سے پولنگ بند کرانے کی کوشش کی گئی، حلقہ ایل اے 27 کے کوپرا گلی پولنگ اسٹیشن میں دو گروپوں کے مابین جھگڑا ہوگیا جس پر پولنگ کا عمل کچھ دیر کے لیے روک دیا گیا۔کراچی کے علاقے نارتھ ناظم آباد بلاک ایم میں قائم پولنگ اسٹیشن کا ماحول بھی کشیدہ رہا، پیپلز پارٹی اور پی ٹی آئی کارکنان وقفے وقفے سے ایک دوسرے کے خلاف نعرے بازی کرتے رہے۔