پیر‬‮ ، 16 جون‬‮ 2025 

گرے لسٹ میں بھارتی کردار کے اعتراف پر پاکستانی سیاست دانوں نے عالمی مالیاتی ادارے کے کردار پر سوالات اٹھا دئیے

datetime 20  جولائی  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی)گرے لسٹ میں بھارتی کردار کے اعتراف پر پاکستانی سیاست دانوں نے عالمی مالیاتی ادارے کے کردار پر سوالات اٹھا دئیے۔ تفصیلات کے مطابق بھارت کی جانب سے فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) میں پاکستان کا نام گرے لسٹ میں شامل رکھنے کی کوششوں کے انکشاف کے بعد پاکستانی سیاست دانوں نے عالمی مالیاتی ادارے کے کردار پر

سوالات اٹھا دئیے۔حکمران جماعت پاکستان تحریک انصاف سمیت حزب اختلاف کے سیاستدانوں نے بھی فیٹف کے کردار پر سوالات اٹھاتے ہوئے اس سے بھارتی اعتراف سے متعلق وضاحت جاری کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔گزشتہ روز ہندوستان ٹائمز نے اپنی رپورٹ میں بتایا تھا کہ بھارت کے وزیر برائے امور خارجہ ایس جے شنکر نے کہا ہے کہ بھارتی حکومت نے اس بات کو یقینی بنایا ہے کہ پاکستان فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کی گرے لسٹ میں شامل رہے۔انہوں نے کہا تھا کہ ہم پاکستان پر دباؤ ڈالنے میں کامیاب رہے ہیں اور حقیقت یہ ہے کہ پاکستان کے طرز عمل میں تبدیلی آئی ہے جس کی وجہ بھارت کی جانب سے مختلف اقدامات کے ذریعے دباؤ ڈالنا ہے۔رپورٹ کے مطابق بھارتی وزیر نے اجلاس کے دوران لشکر طیبہ اور جیش محمد جیسی کالعدم تنظیموں پر پابندیوں کا بھی ’اقوام متحدہ کے توسط سے‘ بھارتی حکومت کی کوششوں کا سہرا لیا۔ایس جے شنکر کے مذکورہ اعتراف کے بعد اگرچہ ترجمان دفتر خارجہ نے بھی اپنا بیان جاری کیا تھا، تاہم اب مختلف وزرا اور سیاست دانوں نے بھی اس معاملے پر بات کی ہے۔وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اپنی ٹوئٹ میں لکھا کہ پاکستان نے ہمیشہ کہا کہ فیٹف میں بھارت سیاست کر رہا ہے اور اب بھارت کے حالیہ بیان نے اس کو واضح اور سچ ثابت کردیا۔وزیر خارجہ نے لکھا کہ اہم تکنیکی پلیٹ فارم میں پاکستان کے لیے جوڑ توڑ یقینی طور پر حیران کن ہے مگر مودی سرکار کے لیے یہ باعث حیرت نہیں۔وزیر توانائی حماد اظہر نے بھی اس معاملے پر ٹوئٹ کی اور لکھا کہ بھارت کے وزیر برائے امور خارجہ کا بیان اس بات کی تصدیق کرتا ہے کہ پاکستان جو کچھ بھی کہ رہا تھا وہ درست تھا اور یہ کہ انڈیا فیٹف میں سیاست کرکے اس کی روح کو متاثر کر رہا ہے۔انہوں نے لکھا کہ فیٹف کے حوالے سے پاکستانی کوششیں ناقابل تردید ہیں اور جلد ہی اپنے تمام منصوبوں کو عملی جامہ پہنایا جائے گا۔انسانی حقوق کی وزیر شیریں مزاری نے اس معاملے پر ٹوئٹ کی اور ساتھ ہی انہوں نے بھارتی وزیر کے اعترافی بیان کی خبر کا لنک بھی شیئر کیا۔شیریں مزاری نے لکھا کہ پاکستان مخالف پالیسیوں کی وجہ سے مودی سرکار پریشانی کا شکار ہے اور یہ کہ جموں و کشمیر سمیت افغانستان میں بھارتی مداخلت سمیت کورونا کی وبا پر قابو نہ پانے اور عالمی وبا پر پاکستان کے قابو پانی کی تعریفوں کی وجہ سے انڈین حکومت حواس باختہ ہے۔انہوں نے لکھا کہ پریشانی کا شکار مودی سرکار اب فیٹف جیسے اداروں کی ساکھ کو متاثر کرنے میں مصروف ہے جو کہ تکنیکی طور پر سیاسی حوالے سے کام کرتا ہے۔شیریں مزاری نے لکھا کہ یادیو نیٹ ورک کے ساتھ پڑوس میں دہشت گردوں کی معاونت کرنے والی مودی سرکار اب بے نقاب ہو چکی ہے۔ انہوں نے فیٹف میں بھارتی رکنیت پر بھی سوال اٹھایا۔وفاقی وزیر علی حیدر زیدی نے بھی بھارتی وزیر کے بیان کی اعترافی خبر کا لنک شیئر کرتے ہوئے ٹوئٹ کرتے ہوئے سوال اٹھایا کہ اب بھارت اینٹی منی لانڈرنگ کے عالمی فورم پر بھی اثر انداز ہو رہا ہے؟قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے بھی اس معاملے پر ٹوئٹ کی اور لکھا کہ بھارتی وزیر نے اعتراف کیا ہے کہ بھارت نے فیٹف میں اس بات کی کوشش کی کہ پاکستان کا نام گرے لسٹ میں برقرار رہے اور یہ اعتراف عالمی ادارے کے تشخص پر سوال اٹھاتا ہے۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ فیٹف کو واضح کرنا ہوگا کہ وہ دوسروں کے کہنے پر پاکستان کے خلاف استعمال نہیں ہو رہا ہے۔پاکستانی سیاست دانوں سے قبل وزارت خارجہ نے بھی اس معاملے پر ٹوئٹ کی تھی اور کہا تھا کہ بھارت کے وزیر خارجہ کے بیان نے بھارت کے ’حقیقی رنگ‘ اور ’گمراہ کن‘ کردار کو بے نقاب کردیا ہے۔ٹوئٹ میں کہا گیا تھا کہ پاکستان ہمیشہ عالمی برادری کو بھارت کے ایف اے ٹی ایف میں سیاست کرنے اور اس کی کارروائی میں رکاوٹیں ڈالنے کے بارے میں بات کرتا رہا ہے، حالیہ بھارتی بیان پاکستان کے خلاف ایک اہم تکنیکی فورم کو استعمال کرنے کے لیے جاری کوششوں کی حمایت کرتا ہے۔سلسلہ وار ٹوئٹس میں کہا گیا تھا کہ جہاں ایکشن پلان پر عمل درآمد کے دوران پاکستان ایف اے ٹی ایف کے ساتھ مخلصانہ اور تعمیری طور پر مشغول رہا ہے وہیں بھارت نے مذموم اقدامات سے پاکستان کی پیش رفت پر شکوک و شبہات پیدا کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی ہے۔



کالم



شیان میں آخری دن


شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…

حقیقتیں

پرورش ماں نے آٹھ بچے پال پوس کر جوان کئے لیکن…

نوے فیصد

’’تھینک یو گاڈ‘‘ سرگوشی آواز میں تبدیل ہو گئی…

گوٹ مِلک

’’تم مزید چارسو روپے ڈال کر پوری بکری خرید سکتے…

نیوٹن

’’میں جاننا چاہتا تھا‘ میں اصل میں کون ہوں‘…

غزوہ ہند

بھارت نریندر مودی کے تکبر کی بہت سزا بھگت رہا…

10مئی2025ء

فرانس کا رافیل طیارہ ساڑھے چار جنریشن فائیٹر…