ہفتہ‬‮ ، 20 دسمبر‬‮ 2025 

معروف ائیر لائن میں مسافروں کا استقبال خواتین و حضرات کہہ کر نہیں کیا جائے گا، نئے استقبالیہ لفظ کے بارے میںحیرت انگیز وجہ بتا دی

datetime 20  جولائی  2021 |

برلن (این این آئی)مستقبل قریب میں جرمن کمرشل ہوائی کمپنی لفتھانزا پرواز کے آغاز پر ’خواتین و حضرات خوش آمدید‘ کے الفاظ استعمال نہ کرنے کی پالسی اپنائے گی۔ اب اس کی جگہ ’معزز مہمانوں‘ کا لفظ استعمال کیا جائے گا۔ جانیے ایسا کیوں ہو گا؟جرمنی کی قومی پرچم بردار کمرشل فضائی کمپنی لفتھانزا بہت جلد ہوائی جہاز پر سوار ہونے والے مسافروں کو

جرمن زبان میں ‘معزز خواتین و حضرات‘ کا استعمال ختم کر کے صرف ‘معزز مہمانان‘ کے ساتھ خوش آمدید کہا کرے گی۔یہ نئی پالیسی لفتھانزا گروپ میں شامل تمام ہوائی کمپنیوں پر لاگو ہو گی۔ اس گروپ میں شامل دیگر کمپنیوں میں آسٹرین ایئر لائنز، سوئس ایئر لائنز اور یورو ونگز شامل ہیں۔ یورو ونگز ہوائی کمپنی لفتھانزا کی بجٹ یا کم کرائے کی ایئر لائن ہے۔جرمن پوائی کمپنی کی ترجمان آنیا شٹینگر کا کہنا ہے کہ تنوع ایک خالی لفظ یا ترکیب نہیں بلکہ لفتھانزا اس پر اصل میں عمل کرتی ہے۔ ان کا مزید کہنا ہے کہ استقبالی کلمات میں تبدیلی پورے رویے میں تبدیلی کی عکاس ہو گی۔ آنیا شٹینگر کے مطابق ہوائی جہاز ہر سوار ہونے والے مسافروں کا استقبال لفتھانزا کا عملہ بغیر کسی صنفی شناخت کے اور بغیر کسی تانیث کے کرے گا۔ کمپنی کے عملے کو اس پالیسی کے حوالے سے رواں برس مئی میں مطلع کیا گیا تھا اور اس پر باضابطہ عمل جلد شروع کر دیا جائے گا۔بائیڈن: ٹرانسجینڈرز کو بھی فوج میں بھرتی کا حق ہوگا۔جرمن شہر بیلے فیلڈ میں قائم یونیورسٹی سے منسلک سماجیات و اقتصادیات کی ماہر الیگزانڈرا شیلے نے لفتھانزا کے اس فیصلے کو علامتی تبدیلی قرار دیا ہے۔ شیلے کے مطابق ہوائی کمپنی کا یہ فیصلہ صنفی (جینڈر) حساسیت کا مظہر ہے اور ایک بڑے تناظر میں یہ مرد اور عورت کی جنسی شناخت سے ماورا ہے۔ الیگزانڈر شیلے نے ڈی ڈبلیو کے ساتھ بات کرتے ہوئے واضح کیا کہ اس اقدام سے ان افراد کو بھی راحت ملے گی جو خود کو مرد یا عورت کی صنفی تعریف کے زمرے میں لانا پسند نہیں کرتے اور یوں ایسے افراد کو بھی ہوائی جہاز پر سوار ہوتے ہوئے استقبالی کلمات میں شامل کیا جا سکے گا۔لفتھانزا کا یہ فیصلہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے، جب کئی دوسری بڑی کارپوریشنیں اور ادارے ایسے الفاظ کی حوصلہ افزائی کر رہے ہیں، جو مخصوص تانیثی حوالوں سے ہٹ کر ہیں اور ان میں معاشرے کے سبھی حلقے شامل ہوں۔اس مناسبت سے اقوام متحدہ اور یورپی کمیشن جیسے بین الاقوامی اداروں نے رہنما اصول وضع کر دیے ہیں اور ان میں غیر تانیثی صنف کو شامل کیا گیا ہے۔ یورپی انسٹیٹیوٹ برائے صنفی مساوات نے جینڈر نیوٹرل الفاظ کی تعریف کرتے ہوئے بیان کیا ہے کہ یہ وہ ہیں، جن میں مرد و عورت کے بجائے سبھی انسانوں کو عمومی انداز میں مخاطب کیا جائے۔سن 2018 میں یورپی پارلیمنٹ کی شائع شدہ جینڈر نیوٹرل ہینڈ بْک میں بیان کیا گیا کہ جینڈر کی شناخت والی زبان کا معاملہ حقیقت میں سیاسی درستی ہے۔ اس ہینڈ بْک میں بیان کیا گیا ہے کہ جینڈر نیوٹرل زبان کی ضرورت اس لیے ہے تا کہ کسی بھی شناختی لفظ سے جانبداری یا امتیازی رویہ سامنے نہ آئے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جو نہیں آتا اس کی قدر


’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…