اسلام آباد (این این آئی) تحریک تحفظ مساجدومدارس نے اعلان کیاہے کہ حکومت نے دینی مدارس ومساجدکوعالمی اداروں کی تحویل میں دے دیاہے، حکومت نے وقف املاک ایکٹ واپس نہ لیاتویکم جولائی کو لیاقت باغ راولپنڈی سے ملک گیرتحریک کاآغازکریں گے،یکم جولائی کولیاقت باغ میں تحفظ مدارس ومساجدکنونشن میں تمام مسالک
کے مدارس اورمختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افرادلاکھوں کی تعدادمیں شرکت کریں گے۔ ہفتہ کو جاری اعلامیہ کے مطابق ان خیالات کا اظہار تحریک تحفظ مساجدومدارس کے رہنماء جماعت اسلامی اسلام آبادکے نائب امیرمولاناولی اللہ شاہ بخاری،تحریک تحفظ مساجدومدارس کے سرپرست مولاناندیرفاروقی،مولاناظہوراحمد علوی،مفتی اقبال نعیمی،مولاناعبدالرؤف،مفتی عبدالسلام،قاری عبدالکریم،چوہدری محمدنذیر،مولاناخلیق الرحمن چشتی،مولاناغازی محمدخان،مولانامحمداعجاز چوراہی،مولاناعبدالقیوم شاکر،مفتی محمدابوبکر،مفتی خطیب مصطفائی،مولاناحمزہ جہانگیر نے مشترکہ پر یس کانفر نس سے خطاب کر تے ہو ئے کیا۔انہوں نے کہاکہ حکومت نے اسلام دشمنی میں وقف املاک کا قانون بنایا،حکومت فوری طور پر قانون کوواپس لے ورنہ ملک گیر احتجاجی تحریک شروع کی جا ئے گی، حکومت کے پاس وقت ہے کہ قومی اسمبلی کے حالیہ اجلاس میں وقف املاک ایکٹ میں ترمیمی بل پیش کرے علماء کی طرف سے مفتی تقی عثمانی ترمیمی مسودہ سپیکراسمبلی کے حوالے کرچکے ہیں وقف املاک ایکٹ پربنائے گئی سرکاری کمیٹی نے کوئی رابطہ نہیں کیاہے حکومت کی طرف سے دینی مدارس کے خلاف اقدامات پرشدیدتشویش پائی جاتی ہے اس لیے ہم یکم جولائی سے ملک گیرتحریک شروع کررہے ہیں
لیاقت باغ میں پہلاکنونشن ہوگا جس کے بعد ملتان،کراچی،پشاور،کوئٹہ میں کنونشن کریں گے اورپھراسلام آبادکارخ کریں گے۔ صا حبزادہ ولی اللہ بخاری نے کہا حکومت وقف ایکٹ 2020 کے ذریعے تمام املاک بشمول مساجد و مدارس کو اپنی تحویل میں لے رہی ہے،دینی مدارس کے خلاف اقدامات قبول نہیں کریں گے مفتی عبدالسلام کا
کہناتھا کہ وقف ایکٹ 2020ایف اے ٹی ایف کے کہنے پر بنایا گیا، حکومت نے مدارس کو گروی رکھ کر قرضے لینے کی کوشش کی ہے،حکومت قانون کوواپس نہیں لیتی تو حالات کی ذمہ دار حکومت ہوگی، انھوں نے کہاکہ جب تک حکومت اپنا یہ ایکٹ واپس نہیں لیتی ہماری جدو جہد جاتی رہے گی لیاقت باغ کا جلسہ تاریخ ساز ہو
گا،مولاناندیرفاروقی نے کہا اس قانون کے خاتمے کیلئے ہر قربانی دی جائے گی اس مسئلہ پر کمیٹی بنای گئی مگر اس میں اکثریت حکومتی بندوں کی ہے یہ مسئلہ کسی ایک مدرسے کا نہیں اجتمائی مسئلہ ہے،حکومت نے مدارس کوچھیڑکرغلطی کی ہے ہم اپنی تحریک سے پیچھے نہیں ہٹیں گے، مولاناظہوراحمد علوی نے کہاموجودہ حکومت
وقف املاک ایکٹ بناکروہ ہ قوانین میں وہ حقوق بھی واپس لے لئے گئے ہیں اور انگریز حکومت کی طرف سے جو مذہبی آزادی ہمیں حاصل تھی وہ ختم کر دی گئی ہے اور اب ان قوانین کی رو سے مسجد و مدرسہ اور ہر قسم کے اوقاف سول انتظامیہ کے براہ راست کنٹرول اور آئی ایم ایف اور فیٹف جیسے عالمی اداروں کی نگرانی میں آگئے ہیں۔