اسلام آباد(این این آئی)اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) کے چیئرمین کی تنخواہ پر اعتراض کردیا۔ذرائع کے مطابق وزارت داخلہ نے چیئرمین نادرا کی تنخواہ 20 ہزارڈالرکرنے کی سمری کابینہ کوبھجوائی تھی جس پر اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے چیئرمین نادرا کی تعیناتی کے بارے میں سیکرٹری داخلہ کو مراسلہ
بھیج دیا۔مراسلے میں کہا گیا کہ چیئرمین نادرا کی تعیناتی اورتنخواہ نادرا آرڈیننس کے رول9 سیکشن 33 کے زمرے میں آتی ہے، نادرا آرڈیننس سے متصادم رولزنہیں بنائے جاسکتے، وزارت داخلہ اس معاملے کو وزارت قانون وانصاف سے اٹھاسکتی ہے، اس حوالے سے حتمی منظوری کی اتھارٹی وفاقی کابینہ کے پاس ہی ہے۔مراسلے میں کہا گیا کہ اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے تقرری کے عمل اور تقرری کے پینل پر کسی قسم کا اعتراض نہیں اٹھایا، وزارت داخلہ نے 9 اپریل کو چیئرمین نادرا کی تقرری کی سمری کابینہ کوبھیجی لیکن اس سلسلے میں اسٹیبشلمنٹ ڈویژن سے مشاورت نہیں کی گئی۔اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کے مراسلے میں بتایا گیا ہے کہ وزارت داخلہ چیئرمین نادرا کی تقرری کا نوٹیفکیشن خود کرسکتی ہے۔نادرا آرڈیننس 2000 کے تحت چیئرمین نادرا کی تنخواہ ومراعات کا فیصلہ نادرا بورڈ کرتا ہے تاہم ذرائع کا کہنا ہے کہ چیئرمین نادرا کی تنخواہ اور مراعات کیلئے بورڈ بھی تشکیل نہیں دیا گیا۔خیال رہے کہ گزشتہ دنوں وفاقی کابینہ نے طارق ملک کو نادرا کا نیا چیئرمین مقرر کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) کے چیئرمین کی تنخواہ پر اعتراض کردیا۔ذرائع کے مطابق وزارت داخلہ نے چیئرمین نادرا کی تنخواہ 20 ہزارڈالرکرنے کی سمری کابینہ کوبھجوائی تھی جس پر اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے چیئرمین نادرا کی تعیناتی کے بارے میں سیکرٹری داخلہ کو مراسلہ بھیج دیا۔