اسلام آباد (مانیٹرنگ + آن لائن) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما مفتاح اسماعیل تحریک انصاف حکومت کے بجٹ کو بہتر بجٹ کہہ گئے، جس کے ردعمل میں وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین نے کہا ہے کہ بجٹ کو اچھا کہنے پر مفتاح اسماعیل کا شکریہ ادا کرتا ہوں ٹیکس وصولیوں سے متعلق مفتاح اسماعیل کے اندازے غلط ہیں۔ہمیں اس وقت
گروتھ کی ضرورت ہے، معیشت کا دارومدار گروتھ پر ہے،وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین نے کہا ہے کہ عوام کو مزید ریلیف دینے کیلئے منی بجٹ لاسکتے ہیں، عوام پر مہنگائی کا مزید بوجھ نہیں ڈالیں گے، امید ہے پٹرولیم لیوی میں اضافے کی ضرورت نہیں پڑے گی، عالمی سطح پر پٹرول قیمتیں کم ہوئیں تو پٹرولیم لیوی رکھنا شروع کریں گے۔ انہوں نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کرنٹ اکاؤنٹ خسارے کا تحفہ بھی مسلم لیگ ن نے دیا ہے، ن لیگ بارودی سرنگیں نہ چھوڑتی تو آئی ایم ایف کے پاس نہ جانا پڑتا، آئی ایم ایف کے کہنے پر بجلی کے نرخ نہیں بڑھائیں گے۔عوام کو مزید ریلیف دینے کی بات ہو تو منی بجٹ لاسکتے ہیں۔ بڑے بینکوں سے قرض لے کر چھوٹے بینکوں کو دیں گے۔ چھوٹے بینکوں کے ذریعے چھوٹے کاروبار اور کسانوں کو قرض دیں گے۔جب کاروبار کیلئے قرض ملے گا تو بزنس بڑھے گا۔ عالمی سطح پر پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں کم ہوں گی تو پٹرولیم لیوی عائد کرنا شروع کریں گے۔ سعودی عرب سے رعائتی نرخوں پر تیل ملنا شروع ہوجائے گا، پٹرول کی قیمتیں بڑھا کر عوام پر مہنگائی کا مزید بوجھ نہیں ڈالیں گے۔ امید ہے پٹرولیم لیوی میں اضافے کی ضرورت نہیں پڑے گی، ایران سے پابندیاں ہٹا دی گئیں تو تیل کی قیمتیں گر جائیں گی۔ ان کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کو پتا ہے ہم نے
بجٹ کا اعلان کردیا ہے، ہم نے اپنا پلان آئی ایم ایف کے ساتھ شیئر کیا ہے، آئی ایم ایف پروگرام سے باہر نہیں آسکتے،دنیا میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 120 فیصد اضافہ ہوا، ہم نے صرف 34 فیصد اضافہ کیا، ڈیڑھ ماہ سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ نہیں کیا، اب اگر پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ ہوا تو ہمیں بھی قیمتیں بڑھانا ہوں گی، پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھنے سے مہنگائی میں اضافہ ہوگا، پٹرولیم لیوی کا ٹارگٹ 600 ارب روپے ہے، یہ ٹارگٹ چیلنجنگ ہے،پٹرولیم لیوی اس وقت 5 روپے ہے، پٹرولیم لیوی کو 20 سے 25 روپے تک لے جانا ہوگا۔