انقرہ(این این آئی ) ترک صدر رجب طیب اردوان نے امریکا کو خبردار کیا ہے کہ اگر وہ ان کے ملک کو دیوار سے لگانے کی کوشش کرے گا تو اپنے قیمتی دوست سے محروم ہوسکتا ہے۔ترک سرکاری ٹی وی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے اردوان امریکی صدر جو بائیڈن کے حالیہ بیان پر کڑی تنقید کی جس میں انہوں نے پہلی جنگِ عظیم میں
ترکی کی سلطنتِ عثمانیہ پر آرمینیائی باشندوں کی نسل کشی کا الزام لگایا تھا۔اردووان نے اس الزام کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے مسترد کیا اور بائیڈن کو خبردار کیا کہ ترکی سے تعلقات مزید خراب کرنے کا نتیجہ ایک قیمتی دوست سے محرومی کی شکل میں نکل سکتا ہے۔دوسری جانب ترک حکام کی جانب سے پاکستان سے آنے والے مسافروں کے لیے کے نئے سفری قوانین جاری کیے گئے ہیں۔یکم جون سے پاکستان سے آنے والے تمام مسافروں پر ترک حکام کی جانب سے 14 دن کی قرنطینہ کی پابندی کے نئے فیصلے کے بعد پاکستانی سفارت خانے کے حکام نے ترک حکام سے رابطہ قائم کیا ہے۔نئے ترک سفری قوانین کے نتیجے میں متعدد پاکستانی جو 31 مئی اور یکم جون کے درمیانی رات سفر کر رہے تھے استنبول ہوائی اڈے پر پھنس کر رہ گئے تھے، ان تمام پاکستانیوں کو اس صورتِ حال سے بچانے کے لیے پاکستانی سفارت خانے نے ترک حکام سے رابطہ قائم کرتے ہوئے منفی پی سی آر ٹیسٹ رکھنے والے پاکستانیوں کو ترکی داخل ہونے کی اجازت دلوائی ہے۔انقرہ میں پاکستانی سفارت خانہ اور قونصلیٹ جنرل استنبول نے پاکستانی مسافروں سے مسلسل رابطہ قائم کر کھا ہے تا کہ ان ضوابط کے اثرات کو کم سے کم کیا جاسکے اور پاکستانی مسافروں کو ہر ممکنہ مدد فراہم کی جاسکے۔پاکستان سے ترکی آنے والے مسافروں سے گزارش ہے کہ ترک حکام کی نئے سفری ضوابط کا جائزہ لیتے ہوئے اپنے سفری منصوبوں کا از سر نو جائزہ لیں۔ترک حکام وقتاً فوقتاً ان ضوابط پر نظر ثانی کرتے ر ہیں گے۔