چمن/کوئٹہ (این این آئی)ضلع چمن کے علاقے مرغی بازار میں ہونے والے دھماکے کے نتیجے میں 7افراد جاں بحق اور 21 زخمی ہوگئے۔ جمعہ کو بلوچستان کے ضلع چمن کے علاقے ساجد مہمند روڈ پر جمعیت علمائے اسلام نظریاتی کے رہنما قادر لونی کی گاڑی کے قریب دھماکا ہوا جس کے نتیجے میں 7 افراد جاں بحق ہوگئے، دھماکے میں متعدد افراد زخمی ہوئے جن میں بعض کی
حالت نازک ہے ریسکیوذرائع کے مطابق جے یو آئی کے تحت فلسطین کی حمایت اور اسرائیل کے خلاف ریلی کا انعقاد کیا گیا تھا، ریلی کے اختتامی مقام پر مبینہ طور پر موٹرسائیکل میں نصب دھماکا خیز مواد کو ریمورٹ کے ذریعے اڑا دیا گیاجس کے نتیجے میں دو افراد موقع پر ہی جاں بحق ہوئے ریسکیو کے مطابق دھماکے میں جے یو آئی نظریاتی کے رہنما قادر لونی محفو ظ رہے تاہم معمولی زخم آئے۔حکومتِ بلوچستان کے ترجمان لیاقت شاہوانی نے سماجی روابط کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ایک جاری بیان میں بتایا کہ مرغی بازار چمن میں جمعیت علمائے اسلام نظریاتی کی جانب سے یومِ یکجہتی فلسطین کے سلسلے میں ریلی نکالی جارہی تھی جس کے قریب دھماکا ہوا۔انہوں نے بتایا کہ دھماکے میں زخمی ہونے والے 10 افراد کو ڈسٹرک ہیڈ کوارٹر ہسپتال چمن اور کچھ کو علاج معالجے کے لیے کوئٹہ منتقل کردیا گیا۔لیاقت شاہوانی کے مطابق دھماکے کے بعد علاقے کو سیل کردیا گیا ہے اور جمعیت علمائے اسلام کے رہنما عبدالقادر لونی و قاری مہراللہ بالکل محفوظ رہے۔انہوں نے بتایا کہ زخمیوں کے علاج معالجے کے لیے ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے۔اپنے بیان میں ترجمان بلوچستان حکومت نے دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کی اور واقعے میں جاں بحق ہونے والے افراد کے لیے دعائے مغفرت اور زخمیوں کی جلد صحتیابی کی دعا کی۔دھماکے کے فوری بعد قانون نافذ کرنے والے اور امدادی اداروں کے کارکنان جائے وقوع پر پہنچے اور زخمیوں اور لاشوں کو ہسپتال منتقل کیا۔دوسری جانب وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان نے بھی چمن میں ہونے والے بم دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے دھماکے میں قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر افسوس کا اظہار کیا۔ایک بیان میں ان کا کہنا تھا کہ دہشت گرد عناصر کسی رعایت کے مستحق نہیں ہیں، دہشت گردوں کو ان کے مذموم مقاصد میں کامیاب نہیں ہونے دیا جائے گا۔وزیراعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ کسی کو بھی صوبے کا امن و امان خراب کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی، ایسی تخریب کار کارروائیوں سے ہمارے حوصلے پست نہیں ہوں گے۔جام کمال خان نے زخمیوں کو علاج معالجے کی بہترین طبی سہولیات کی فراہمی کی ہدایت کی اور شہدا کے لواحقین کے ساتھ اظہارِ ہمدردی اور اظہارِ تعزیت کیا۔چمن بلوچستان کا حساس علاقہ تصور کیا جاتا ہے کیونکہ اس کی سرحدیں افغانستان کے صوبے قندھار سے ملتی ہیں۔