شنکیاری( این این آئی) قابل اعتماد زرائع کے مطابق محکمہ خوراک خیبرپختونخوا کے گوداموں سے گندم کے ذخائر ختم ہوگئے ہیں ۔محکمہ خوراک نے گندم کی عدم دستیابی کی وجہ سے صوبہ کی فلور ملوں کو گندم کی سپلائی معطل کردی ہے جبکہ صوبہ کے مختلف قصبوں شہروں اور دیہات میں کئی ماہ سے قائیم سستے آٹے کی
فراھمی کی شاپس بھی کوٹے کی عدم دستیابی کے باعث بند ہوگئی ہیں جہاں سے عوام کو 860 روپے میں 20 کلو آٹے کی فراہمی ہورھی تھی۔محکمہ خوراک kp نے اپنے لئیے فوری طور گندم کے زخائیر کاانتظام کرنے کی بجائے صوبے کے عوام کو پنجاب کے رحم وکرم پر چھوڑ دیا ھے۔سول سوسائیٹی نے kp حکومت کی اس پالیسی پر تعجب اور تشویش کااظہار کرتے ہوئے وزیر اعظم سے صورتحال اور صوبائی حکومت کی پالیسی کانوٹس لینے اور کسی بحرانی کیفیت پیدا ہونے سے قبل ہی اصلاح واحوال کامطالبہ کیا ھے۔ادھر فلور ملز ایسوسی ایشن نے بھی 10 مئی سے ملوں کاکوٹہ معطل ہونے اور سستے آٹے کی صوبہ میں قائیم سینکڑوں شاپس بند ہوجانے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ محکمہ کی اس پالیسی سے صوبہ کی فلور ملیں بھی بحران کی زد میں آگئی ہیں ھزاروں کارکنوں کا روزگار بھی داوْ پہ لگ گیا ہے ۔ایک سوال پر انہوں نے بتایا کہ ایک طرف خیبرپختونخوا حکومت نے صوبے کی عوام کو پنجاب کے رحم وکرم پر کردیا اور دوسری طرف پنجاب حکومت نے خیبرپختونخوا کی فلور ملوں کیلئے کھلی مارکیٹ سے گندم لانے پر بھی پابندی لگا دی ھے۔اس طرح صوبہ کی ملیں بھی بند ہو جائینگی آٹے کی پیداوار ختم ہزاروں کارکن بے روزگار ہوجائینگے جبکہ صوبہ میں کسی بھی وقت آٹے کی قیمتیں غیر مستحکم بھی ہوسکتی ہیں۔انہوں نے بھی وزیر اعظم سے سرکاری گوداموں سے گندم کی عدم فراہمی تک پنجاب سے خیبرپختونخواکی فلور ملوں کیلئے کھلی مارکیٹ سے گندم کی سپلائی بحال کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔