کراچی(نیوز ڈیسک) ملک کے سیاسی افق پرعدم استحکام کی فضا میں کمی، بعدازعید لسٹڈ کمپنیوں کے سالانہ نتائج ومنافع جات کے اعلانات کی وجہ سے کراچی اسٹاک ایکس چینج میں غیرملکیوں اور انسٹی ٹیوشنز کی سرمایہ کاری بڑھنے سے جمعرات کوبھی تیزی کا تسلسل قائم رہاجس سے ملکی تاریخ میں پہلی بارانڈیکس 35800 پوائنٹس کی نئی حد بھی رقم کرگیا۔تیزی کے سبب58 فیصد حصص کی قیمتیں بڑھ گئیں جبکہ حصص کی مالیت میں39 ارب90 کروڑ2 لاکھ46 ہزار817 روپے کا اضافہ ہوگیا۔ ماہرین اسٹاک کا کہنا تھا کہ آئل کمپنیوں میں بھی جمعرات کو ریکوری ہوئی کاروبار کا آغاز اگرچہ تیزی کی زبردست لہر سے ہوا لیکن وسط میں پرافٹ ٹیکنگ کی وجہ سے تیزی کی شرح میں کمی واقع ہوئی۔ٹریڈنگ کے دوران بینکوں ومالیاتی اداروں، انفرادی سرمایہ کاروں اور دیگرآرگنائزیشنز کی جانب سے مجموعی طور پر82 لاکھ26 ہزار601 ڈالر مالیت کے سرمائے کا انخلا کیا گیا لیکن اس انخلا کے باوجود ایک موقع پرصرف1.23 پوائنٹس کی عارضی مندی رونما ہوئی۔جس کے بعد غیرملکیوں کی جانب سے کی جانے والی6 لاکھ74 ہزار815 ڈالر، مقامی کمپنیوں کی جانب سے35 لاکھ50 ہزار559 ڈالر، میوچل فنڈز کی جانب سے37 لاکھ37 ہزار77 ڈالراور این بی ایف سیز کی جانب سے4 لاکھ85 ہزار483 ڈالر مالیت کی تازہ سرمایہ کاری کے نتیجے میں ایک موقع پر329.46 پوائنٹس تک کی تیزی بھی رونما ہوئی لیکن بعد ازاں پرافٹ ٹیکنگ کا رحجان وقفے وقفے سے غالب ہونے کے باعث تیزی کی مذکورہ شرح میں بھی کمی واقع ہوئی جس کے نتیجے میں کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای100 انڈیکس187.91 پوائنٹس کے اضافے سے35887.66 ہوگیا جبکہ کے ایس ای30 انڈیکس103.57 پوائنٹس کے اضافے سے22350.03 اور کے ایم ا?ئی30 انڈیکس 52.09 پوائنٹس کے اضافے سے59422.66 ہوگیا۔کاروباری حجم بدھ کی نسبت9.21 فیصد زائد رہا اور مجموعی طور پر60 کروڑ23 لاکھ82 ہزار920 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار376 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں218 کے بھاو¿میں اضافہ 134 کے داموں میں کمی اور24 کی قیمتوں میں استحکام رہا