جمعہ‬‮ ، 04 جولائی‬‮ 2025 

شہنشاہ غزل مہدی حسن کے خاندان کا کوئی پرسان حال نہیں،گھر کی بجلی تک کٹ چکی ، افسوسناک انکشافات

datetime 1  مئی‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

مکوآنہ  (این این آئی )گھر کی بجلی تک کٹ چکی ہے۔شہنشاہ غزل مہدی حسن کے خاندان کا کوئی پرسان حال نہیں ایک دور تھا جب بر صغیر کے بہترین گائیکوں میں سے ایک مہدی حسن کو ہی مانا جاتا تھا۔میڈم ترنم نور جہاں نے خود اسٹیج پر کھڑے ہو کر انہیں اپنا استاد مان لیا تھا اور ان کی اس بات پر مہدی حسن بھی گھبرا گئے تھے۔یہ وہ دور تھا جب مہدی حسن کو بھارت نے اپنی سر

زمین پر ہمشیہ کے لئے رہنے کی آفر بھی کی اور یہ تک کہہ ڈالا کہ جہاں تک آپ کی نظر جائے وہاں تک کی زمین آپ کے نام۔لیکن وہ گائیکی کا شہنشاہ اپنے ملک کی مٹی کو کسی اور کے نام کرنے کے لئے راضی نا ہوا۔ایک عرصہ تک بیماری کا شکار رہنے کے بعد مہدی حسن کے علاج اور دیگر اخراجات کے لئے حکومت سے ان کا خاندان مدد مانگتا رہا۔مدد آتی بھی تھی لیکن ان کے دونوں بیٹے کبھی کسی نوکری سے وابستہ نہیں دیکھے گئے۔اور اسی مدد کے سہارے ان کا گھر بھی چلتا رہا۔پھر ایک طویل بیماری سے لڑنے کے بعد مہدی حسن عدم دیس سدھار گئے۔ان کے دونوں بیٹے بھی کسمپرسی کی زندگی بسر کرنے لگے۔وہ کراچی کے ایک انتہائی مفلس علاقے میں رہنے پر مجبور تھے لیکن ان کے پاس وہاں کے اخراجات کے لئے بھی کوئی کمائی نہیں تھی۔اوپر تیسری منزل پر بڑے بھائی اپنی بیماری سے لڑ رہے تھے اور نیچے مہدی حسن کی آواز رکھنے والے ان کے چھوٹے بیٹے آصف مہدی گردوں اور جگر کے عارضے سے جنگ کر رہے تھے۔گھر کے حالات بگڑے تو بہو نے اپنے زیور تک بیچ ڈالے لیکن وہ بھی سمندر میں قطرے کی مانند تھے۔پھر ایک دن وہ بھی آیا جب گھر کی بجلی بل نا بھرنے کے باعث کاٹ دی گئی۔شدید گرمیوں کے دن اور تپتی ہوئی چھت نے اس خاندان کے دل کو بھی جھلسا دیا۔اکیس دن تک گرمی کی تکلیف نے مہدی حسن کے بڑے بیٹے کو شکست دے دی اور وہ زندگی کی بازی ہار گئے۔دوسری طرف نیچے آصف مہدی کے ڈائیلاسس کے لئے کوئی سہولت نہیں ۔مہدی حسن کے ایک پوتے شوگر اور ایک پوتی کینسر سے جنگ لڑ رہی ہے۔خاندان کا ہر شخص یہ سوچتا ہے کہ کس کی زندگی اور کس کا جینا اس وقت زیادہ اہم ہے۔بولیں تو کیا بولیں ۔کیا اس وقت بجلی مانگیں، کھانا مانگیں یا جینے کے لئے سہارا مانگیں۔شہنشاہ غزل کے خاندان کی یہ حالت دیکھ کر سب کو ہی افسوس ہوا۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وائے می ناٹ


میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…