اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک، اے پی پی )سینئر صحافی رئوف کلاسرا نے اپنے یو ٹیوب چینل پر گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ آرمی چیف کی 20 سے 25 صحافیوں سے ملاقات ہوئی ہے۔صحافیوں کو افطار ڈنر پر بلایا گیا تھا اور یہ ملاقات سات گھنٹے تک جاری رہی۔رئوف کلاسرا نے بات کرتے ہوئے کہا کہ آرمی چیف نے بھارت سے مذاکرات کی
تصدیق کی ہے۔بھارت جموں کشمیر پر بات کرنے کو تیار ہوا۔متحدہ عرب امارات میں ملاقاتوں کی بھی تصدیق کی گئی۔آرمی چیف نے مزید کہا کہ یہ مذاکرات بھارت کی خواہش پر ہو رہے ہیں۔بھارت نے اپنی پالیسی تبدیل کی ہے اور اب وہ پاکستان کو اپنا پہلا دشمن نہیں سمجھتے۔آرمی چیف نے یہ بھی کہا کہ ہم جو بھی کرتے ہیں حکومت سے پوچھ کے کرتے ہیں چاہے وہ نواز شریف کی ہویا عمران خان کی۔لیکن دوسری جانب نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے بھارت کیساتھ مذاکرات کی تردید کی ہے ،ایک سوال کے جواب میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ بھارت کے ساتھ کوئی فارمل بیک ڈور مذاکرات نہیں ہو رہے، سابق جنرل (ر) پرویز مشرف اور پیپلزپارٹی کے دور حکومت میں بیک چینل بنایا گیا تھا اور اس کیلئے لوگ نامزد کئے گئے تھے انہوں نے بھارت کے ساتھ کئی نشستیں بھی کی تھیں، ہمارے دور میں اس قسم کا کوئی چینل نہیں ہے، جب بھی بھارت کے ساتھ باقاعدہ مذاکرات
ہوں گے تو دفتر خارجہ کے پلیٹ فارم سے ہی ہوں گے، وہی مناسب فورم ہے۔متحدہ عرب کے کردار سے متعلق سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ یو اے ای کی جانب سے پاکستان اور بھارت کے درمیان ثالثی کا کردار ادا کرنے کا تاثر درست نہیں ہے، حالیہ دورہ یو اے ای کے دوران میری یو اے ای وزیر خارجہ سے تفصیلی گفتگو ہوئی انہوں نے بھی اس تاثر کو رد کیا۔ایک جانب تصدیق اور دوسری جانب تردید، بھارت کیساتھ مذاکرات کے معاملے پر ملک بھر میں نئی بحث چھڑ گئی ہے کہ اصل حقیقت کیا ہے ؟