لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک)سینئر تجزیہ کار ہارون الرشید نے کہا ہے ایجنسیوں نے وزیراعظم کو اطلاع دی کہ چینی اور گندم کی قیمتوں میں اضافے میں جہانگیر ترین کا ہاتھ ہے جس کی وجہ سے دوری ہوئی۔نجی ٹی وی پروگرام میں انہوں نے کہا خسرو بختیاربھی جہانگیر ترین کے ہی آدمی ہیں، ان کے اثاثوں کی ما لیت 100ارب روپے ہے
جہانگیر ترین پی ٹی آئی میں شامل ہونے کیلئے تیار نہیں تھے ۔ میں نے عمران خان سے کہا ان سے بات کرتاہوں، فاروق لغاری کے دونوں بیٹے بھی اس میں شامل تھے ۔ وزیراعظم اورجہانگیرترین میں صلح کے سوا کوئی آپشن نہیں ۔ جہانگیرترین اور چودھری برادران یک جا ن دو قلب ہیں ۔چودھری سرور نے ا پنا گروپ بنالیا ہے جبکہ 20 پچیس ارکان عمران خان کو چھوڑنے کیلئے تیارہیں اور چاہتے ہیں عمران خان کی جگہ نیاوزیراعظم لایاجائے ۔ ایک آئیڈیا یہ تھا شہبازشریف کو وزیراعظم بنایاجائے لیکن وہ تیارنہیں البتہ شاہ محمود بالکل تیارہیں، کئی اورشاہ محمود بھی تیارہیں۔ ا گر شہباز شریف کسی دورمیں وزیراعظم بنیں گے تو نوازشریف کی آشیر باد سے بنیں گے ۔ ہارون الرشید نے کہا ہےکہ ن لیگ کو کھوکھر برادران نے پھنسایا ہے ، مخبر ان کے کھوکھر برادران نکلے ،انکا کہنا تھا کہ کھوکھر برادران بھی تحریک انصاف میں شامل ہو سکتے تھے ،لیکن ان کا سیاست سے کوئی شغف ہے نہیں اور دوسرے کاموں میں مصروف رہتے ہیں ، بہر حال کھوکھر برادران کسی وقت میں ن لیگ میں شامل ہو جائیں گے ،انکا کہنا تھا کہ اگر بلڈوزر چل گیا ،اگر یہ ہو گیا تو 35سالوں میں جو انہوں نے اپنے ہیبت قائم کی ہے وہ ختم ہو جائے گی اور اس سے سول سروس بالکل ٹھیک ہو جائی گی ، پنجابی محاورے کےمطابق آنکھ میں بھی ڈال لیں تو بھی پتہ نہیں چلے گا۔