کراچی(یواین پی) آپ خاتون ہوں یا مرد لیکن اگر آپ اولاد کے خواہش مند ہیں تو اس کیلیے سافٹ ڈرنک کا بے تحاشا استعمال کم کرکے اسے معمول پر لانا ہوگا۔ہرین نے ایک بڑے سروے کے بعد کہا ہے کہ جو لوگ روزانہ کی بنیاد پر میٹھے سوڈے کے مشروبات استعمال کرتے ہیں ان میں والد بننے کی صلاحیت کم ہوجاتی ہے اور خواتین میں بھی حمل ٹھہرنے کا امکان معدوم ہوتا جاتا ہے۔
یہ تحقیق ریسرچ جرنل ”ایپیڈیمیولوجی” کے تازہ شمارے میں شائع ہوئی ہے۔ماہرین نے کہا ہے کہ مرد اور عورتوں پر ان کے طرز زندگی اور غذائیت کا اثر ہوتا ہے جو ان کے والدین بننے پر بھی اثر انداز ہوتا ہے۔ گزشتہ 50 برس میں عام امریکیوں کے شکر کھانے میں غیرمعمولی اضافہ ہوا جس میں سے ایک تہائی اضافے کی وجہ میٹھے کاربونیٹڈ مشروبات ہیں۔ سافٹ ڈرنکس کا اندھا دھند استعمال امریکیوں کا وزن بڑھا رہا ہے اور ذیابیطس کی وجہ بھی بن رہا ہے۔اس سے قبل کئی تحقیقات سے عیاں ہوچکا ہے کہ سافٹ ڈرنک خواتین میں بے قاعدہ ماہانہ ایام کے علاوہ مردوں کے مادہ منویہ (اسپرم) کو شدید متاثر کررہی ہیں۔ اس کے علاوہ پہلے بھی ماہرین سافٹ ڈرنک اور تولیدی عمل کی تباہی کے درمیان تعلق دریافت کرچکے ہیں۔بوسٹن یونیورسٹی اسکول آف پبلک ہیلتھ کے سائنس دانوں نے 21 سے 45 سال کی 3,828 خواتین اور ان کے شوہروں کو اس سروے میں شامل کیا جن کا تعلق امریکا اور کینیڈا سے تھا۔اس سروے میں طرز زندگی، غذا اور میڈیکل ریکارڈ دیکھا گیا۔ ان میں خواتین سے ہر دو ماہ بعد ایک سوال نامہ بھروایا گیا اور ان سے حاملہ ہونے کے بارے میں بھی پوچھا گیا اور کل 12 ماہ تک ان خواتین کا جائزہ لیا گیا۔ماہرین نے سروے کے آخر میں ڈیٹا کا جائزہ لیتے ہوئے کہا کہ خواہ مرد ہو یا عورت اگر وہ سافٹ ڈرنک کی زائد مقدار پیتے ہیں تو ماہانہ بنیادوں پر ان کے والدین بننے کا امکان 20 فیصد تک کم ہوجاتا ہے۔جن خواتین نے روزانہ ایک گلاس سافٹ ڈرنک پی ان میں ماہانہ بنیادوں پر حمل ٹھہرنے کا امکان 25 فیصد تک کم نوٹ کیا گیا۔ جبکہ مردوں میں یہ شرح 33 فیصد تک نوٹ کی گئی۔ جن خواتین و حضرات نے سافٹ ڈرنک استعمال نہیں کی ان میں یہ شرح کم دیکھی گئی۔تاہم ڈاکٹروں نے عندیہ دیا ہے کہ ان کی تحقیقات کو ایک طرح کا انتباہ سمجھا جائے کیونکہ اس میں شریک افراد کی تعداد بہت کم ہے۔ ڈاکٹروں کا اصرار ہے کہ سافٹ ڈرنک سے تولیدی صحت شدید متاثر ہوتی ہے اس لیے میٹھے سوڈا سے دور رہنا ہی بہتر ہے۔