اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)دل کی شکل سے پہلا اشارہ ملتا ہے کہ اسٹرابیری صحت کے لیے بہترین ہے . اس چھوٹے سے پھل سے دل کو تحفظ ملتا ہے، ایچ ڈی ایل کولیسٹرول (صحت کے لیے فائدہ مند) میں اضافہ ہوتا ہے، بلڈ پریشر کی شرح کم ہوتی ہے اور کینسر سے بھی تحفظ ملتا ہے .اس میں موجود طاقتور اینٹی آکسائیڈنٹ صحت کے لیے مفید ہوتے ہیں جبکہ کھانے سے بلڈ شوگر کی
سطح تیزی سے نہیں بڑھتی، جس کے باعث یہ ذیابیطس کے مریضوں کے لیے بھی مثالی انتخاب ہے. تحریر جاری ہے عالمی ادارہ صحت کا کہنا ہے کہ اسٹرابیریز سمیت ہر قسم کے پھلوں اور سبزیوں کی 400 گرام روزانہ مقدار کھانا متعدد جان لیوا امراض کا خطرہ کم کرتا ہے. غذائی اجزا اور اینٹی آکسائیڈنٹس سے بھرپور سرخ پھل کے فوائد لاتعداد ہیں بلکہ کچھ تو آپ کو حیران کردیں گے. امراض قلب کی روک تھام اسٹرابیری کھانے کی عادت امراض قلب کی روک تھام میں مدد فراہم کرسکتی ہے، جس کی وجہ اس میں پولی فینولز کی موجودگی ہے. پولی فینولز ایسا نباتاتی مرکب ہے جو جسم کے لیے مفید ہوتا ہے، 2019 کی ایک تحقیق میں بتایا گیا تھا کہ اسٹرابیریز سے ہارٹ اٹیک کا خطرہ کم ہوتا ہے. اس میں موجود فلیونوئڈز کیورسٹین ورم کش ہوتا ہے جو ایتھیروسلی روسس (شریانوں میں مادہ جمع ہونے والی بیماری) کا خطرہ کم کرتا ہے. اس میں موجود فائبر اور پوٹاشیم بھی دل کی صحت کو معاونت فراہم کرتے ہیں. ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ روزانہ 4 ہزار ملی گرام پوٹاشیم کا استعمال امراض قلب سے موت کا خطرہ کم کرتا ہے. فالج سے تحفظ 2016 کے ایک جامع تحقیقی تجزیے میں دریافت کیا گیا تھا کہ اسٹرابیریز کو کھانے سے فالج کا خطرہ معتدل حد تک کم ہوتا ہے. کینسر ایک تحقیق میں بتایا گیا کہ اسٹرابیریز میں موجود طاقتور اینٹی آکسائیڈنٹس جسم میں گردش کرنے والے ف
ری ریڈیکلز کے خلاف کام کرتے ہیں. تحقیق میں عندیہ دیا گیا کہ اس وجہ سے یہ رسولی کی نشوونما کو روکنے کے ساتھ جسمانی ورم کو کم کرتے ہیں. ویسے تو پھل براہ راست کینسر کا علاج نہیں مگر اسٹرابیریز کھانے سے کینسر میں مبتلا ہونے کے خطرے میں کمی لائی جاسکتی ہے. بلڈ پریشر اسٹرابیریز میں موجود پوٹاشیم ہائی بلڈ پریشر کا شکار ہونے کا خطرہ بھی کم کرتا ہے کیونکہ وہ جسم میں سوڈیم کے اثرات کو ریگولیٹ کرنے والا جز ہے. زیادہ نمک کے ساتھ کم پوٹاشیم کو جزوبدن بنانا بھی ہائی
بلڈ پریشر کا خطرہ بڑھانے والے عناصر کا حصہ ہے. اکثر افراد غذا میں پوٹاشیم کو نظرانداز کردیتے ہیں مگر اسٹرابیریز سے غذا میں اس اہم جز کو اضافہ کیا جاسکتا ہے. قبض زیادہ پانی اور فائبر والی غذائیں جیسے اسٹرابیریز، انگور، تربوز اور خربوزے آنتوں کے افعال کو ریگولیٹ کرنے میں مدد دیتے ہیں، جس سے قبض کی روک تھام ہوسکتی ہے. فائبر قبض سے تحفظ دینے والا اہم غذائی جز ہے. ذیابیطس اسٹرابیریز ذیابیطس کے مریضوں کے لیے صحت بخش انتخاب ہے، اس میں موجود فائبر
بلڈ شوگر کو ریگولیٹ کرنے میں مدد دیتا ہے اور تیزی سے کم زیادہ ہونے سے بچاتا ہے. فائبر سے پیٹ زیادہ دیر تک بھرے رہنے کا احساس ہوتا ہے، جس سے گلوکوز کو کنٹرول کیا جاسکتا ہے اور بلڈ شوگر کو بڑھنے سے روکنے میں مدد ملتی ہے. غذائی اجزا کوئی احتیاط کرنی چاہیے ویسے تو اسٹرابیریز غذا میں صحت کے لیے مفید ہیں مگر اعتدال میں رہ کر کھانا ہی ضروری ہے. پھلوں میں مٹھاس
عموماً زیادہ ہوتی ہے اور اسٹرابیری میں بھی ہوتی ہے. اس پھل میں ایسا پروٹین موجود ہوتا ہے جو پولین یا سیبوں کے حوالے سے حساسیت رکھنے والے افراد میں الرجی کی علامات پیدا ہوسکتی ہیں. عام علامات جیسے خارش یا منہ میں سنسناہٹ، سردرد، ہونٹوں، چہرے، زبان یا گلے کی سوجن کے ساتھ ساتھ سنگین کیسز میں سانس لینے میں مشکل کا سامنا ہوسکتا ہے۔