ہفتہ‬‮ ، 27 دسمبر‬‮ 2025 

افغانستان سے درآمدہ کوئلے پر زائد ٹیکس وصولی پر جواب طلب

datetime 13  جولائی  2015 |

اسلام آباد(نیوز ڈیسک) سینٹ کی قائمہ کمیٹی تجارت نے افغانستان سے درآمد کیے گئے کوئلے پر زیادہ ٹیکس وصول کرنے پر وزارت تجارت سے جواب طلب کر لیا ہے۔کمیٹی کے رکن عثمان کاکڑ نے قائمہ کمیٹی کو درخواست دی ہے کہ پاکستان میں جو کوئلہ دیگر ممالک سے درآمد ہو رہاہے وہ کراچی کے ذریعے آتا ہے، کراچی میں کوئلہ صرف ایک کمپنی درآمد کر رہی ہے اور اس پر ستر ڈالر فی میٹرک ٹن ٹیکس عائد کیا گیا ہے جبکہ افغانستان سے پینتیس کمپنیوں کے ذریعے کوئلہ درآمد کیا جاتا ہے لیکن اس پرطورخم بارڈر پر85 ڈالر فی میٹرک ٹن ٹیکس عائد کیا گیا ہے اس طرح پندھرہ ڈالر فی میٹرک ٹن کا فرق عائد کیا گیا ہے۔ اس اقدام سے کراچی کی مارکیٹ سستی ہو گئی ہے جبکہ افغانستان سے کوئلہ منگوالے والے درا?مد کنندگا ن کو شدید نقصان ہو رہا ہے۔درخواست میں یہ موقف اختیار کیا گیا ہے کہ اس حکومتی اقدام سے ملک اور کاروبار کو نقصان ہو رہا ہے، اس کا نوٹس لیا جائے۔ سینٹ کی قائمہ کمیٹی نے وزارت تجارت کے سیکریٹری سے جواب طلب کرتے ہوئے کہا ہے کہ متعلقہ حکام سے جلد از جلد اطلاعات حاصل کرکے کمیٹی کو ا?گاہ کریں تاکہ اس مسئلے پر مزید کارروائی کی جا سکے۔ سینیٹر عثمان کاکڑ نے ایکسپریس سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایک ملک میں مختلف قوانین رائج ہیں، افغانستان سے کوئلے کی درآمد کو ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت نقصان پہنچایا جا رہا ہے۔ اس سے درآمد کنندگان کو ہونے والے نقصان کا ازالہ کیا جائے۔ اس طرح کے ہتھکنڈوں سے بزنس مین کی حوصلہ شکنی ہوتی ہے۔ اگر ملک میں سرمایہ کار اور تاجر فرینڈلی ماحول بنایا جائے تو اس سے سرمایہ کاری ہو گی اور روزگار کے دروازے کھلیں گے۔ اس حوالے سے جب وزارت تجارت کے حکام سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے بتایا کہ کوئلے کی درا?مد کے مسئلے پر ایف بی آر سے جواب لے کر قائمہ کمیٹی کو بھیجا جائے گا۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وزیراعظم بھینسیں بھی رکھ لیں


جمشید رتن ٹاٹا بھارت کے سب سے بڑے کاروباری گروپ…

جہانگیری کی جعلی ڈگری

میرے پاس چند دن قبل ایک نوجوان آیا‘ وہ الیکٹریکل…

تاحیات

قیدی کی حالت خراب تھی‘ کپڑے گندے‘ بدبودار اور…

جو نہیں آتا اس کی قدر

’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…