اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک )سوات اور اس کے گردو نواح میں زلزلہ ، لوگوں میں خوف و ہراس پھیل گیا ، کلمہ طیبہ کا ورد کرتے ہوئے گھروں سے باہر نکل آئے ۔ نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق زلزلے کی شدت 4.7 ریکارڈ کی گئی ہے جب کہ زلزلے کا مرکز کوہ ہندو کش کا پہاڑی سلسلہ تھا۔واضح رہے کہ 12فروری کو پاکستان بھر میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کئے گئے،
زلزلہ پیما مرکز کے مطابق ریکٹر سکیل پر زلزلے کی شدت 6.4 ریکارڈ کی گئی،اس زلزلے کا دورانیہ 20 سیکنڈ تھا لیکن اس نے پورے ملک کو ہلا کر رکھ دیا، نجی ٹی وی چینل کی رپورٹ کے مطابق پاکستان اور انڈیا سمیت مختلف ملکوں میں زلزلے کے شدید جھٹکے محسوس کئے گئے ہیں۔زلزلہ پیما مرکز کے مطابق اسلام آباد، راولپنڈی، پشاور، مردان، سوات، مظفر آباد، لوئر دیر، بھلوال، ملتان، ٹوبہ ٹیک سنگھ، میانوالی، بھکر، گوجرانوالہ اور فیصل آباد سمیت ملک بھر میں زلزلے کے شدید جھٹکے محسوس کئے گئے۔زلزلہ پیما مرکز کا کہنا ہے کہ اس زلزلے کے آفٹر شاکس بھی آ سکتے ہیں، زلزلہ پیما مرکز کے مطابق زلزلے کی گہرائی 80 کلومیٹر جبکہ مرکز تاجکستان اور افغانستان کی سرحد تھی۔واضح رہے کہ ملک بھر میں لوگ کلمے کا ورد کرتے ہوئے گھروں سے باہر نکل آئے۔زلزلہ اتنا شدید تھا کہ در و دیوار ہل گئے، ابھی تک کہیں سے زلزلے سے نقصان کی خبر موصول نہیں ہوئی ہے۔ واضح رہے کہ کراچی سے اسلام آباد، کوئٹہ سے پشاور، مکران سے ایبٹ آباد اور گلگت سے چترال تک تمام شہر زلزلوں کی زد میں ہیں، جن میں کشمیر اور گلگت بلتستان کے علاقے حساس ترین شمار ہوتے ہیں۔ زلزلے کے اعتبار سے پاکستان دنیا کا پانچواں حساس ترین ملک ہے۔پاکستان انڈین پلیٹ کی شمالی سرحد پر واقع ہے جہاں یہ یوریشین پلیٹ سے ملتی ہے۔ یوریشین پلیٹ کے دھنسنے اور انڈین پلیٹ کے آگے بڑھنے کا عمل لاکھوں سال سے جاری ہے۔ پاکستان کے دو تہائی رقبے کے نیچے سے گزرنے والی تمام فالٹ لائنز متحرک ہیں جہاں کم یا درمیانے درجہ کا زلزلہ وقفے وقفے سے آتا رہتا ہے۔کشمیر اور گلگت بلتستان انڈین پلیٹ کی آخری شمالی سرحد پر واقع ہیں اس لئے یہ علاقے حساس ترین شمار ہوتے ہیں۔ اسلام آباد، راولپنڈی، جہلم اور چکوال جیسے بڑے شہر زون تھری میں شامل ہیں۔ کوئٹہ، چمن، لورالائی اور مستونگ کے شہر زیرِ زمین انڈین پلیٹ کے مغربی کنارے پر واقع ہیں، اس لیے یہ بھی ہائی رسک زون یا زون فور کہلاتا ہے۔