لاہور(یوا ین پی)اسکول میں طنز و تحقیر اور ڈانٹ ڈپٹ کا سامنا کرنے والے بچے نیند میں دانت پیستے ہیں، اس بات کا انکشاف ایک نئی تحقیق میں کیا گیا ہے۔ اورل ہیلتھ چئیرٹی یو کے کی ایک حالیہ رپورٹ میں اس بات کا انکشاف کیا گیا ہے کہ نیند میں دانت پیسنا و اسکول میں ڈانٹ ڈپٹ
کئے جانے کی وجہ سے ہوتا ہے۔ماہرین کا کہنا ہے کہ جن بچوں کو اسکول یا گھر سے باہر طنز وتحقیر یا ڈانٹ ڈپٹ کا سامنا کرنا پڑتا ہے وہ رات کو سوتے وقت دانت پیستے ہیں۔اورل چئیرٹی ہیلتھ کے مطابق والدین اس چیز کا مشاہدہ کر کے اساتذہ وغیرہ سے اس حوالے سے ڈسکس کر سکتے ہیں تا کہ بچوں کو ٹیچرز یا ساتھیوں کی جانب سے طنز اور ڈانٹ ڈپٹ سے بچایا جا سکے۔ماہرین کا کہنا ہے کہ بچوں کی ڈانٹ ڈپٹ اور طنز و تحقیر کو معمولی سمجھنا بچوں کی آنے والی زندگی کیلئے سخت نقصان دہ ثابت ہوتا ہے کیونکہ اس طرح بچوں میں اعتماد کی کمی واقع ہوتی ہے۔ایک سابقہ ریسرچ کے مطابق اسکول یا گھر سے باہر تحقیر اور ڈانٹ ڈپٹ کا سامنا کرنے والے بچے آنے والی زندگی میں ڈپریشن کا شکار بنتے ہیں، ان میں خود اعتمادی کی کمی واقع ہوتی ہے اور بعض اوقات یہ بات بچوں کو خودکشی پر بھی امادہ کر دیتی ہے۔ بچوں کی ڈانٹ ڈپٹ اور طنز و تحقیر کو معمولی سمجھنا بچوں کی آنے والی زندگی کیلئے سخت نقصان دہ ثابت ہوتا ہے کیونکہ اس طرح بچوں میں اعتماد کی کمی واقع ہوتی ہے۔ایک سابقہ ریسرچ کے مطابق اسکول یا گھر سے باہر تحقیر اور ڈانٹ ڈپٹ کا سامنا کرنے والے بچے آنے والی زندگی میں ڈپریشن کا شکار بنتے ہیں۔