اسلام آباد (این این آئی/آن لائن)پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے سابق رکن خیبرپختونخوا اسمبلی محمد علی باچا نے کہا ہے کہ 2018ء کے سینیٹ الیکشن کے حوالے سے منظر عام پر آنیوالی ویڈیو ایڈیٹ کی گئی، وہاں موجود نہیں تھا۔تفصیلات کے مطابق پیپلز پارٹی کے سابق ایم پی اے محمد علی باچا نے 2018ء میں پی ٹی آئی ارکان اسمبلی کی خریدو فروخت سے متعلق منظر عام پر آنیوالی
ویڈیو پرردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ ویڈیو ایڈیٹ کی گئی ہے، میں وہاں موجود ہی نہیں تھا۔انہوں نے کہا کہ میں نے کسی بھی رکن اسمبلی کو پیسے دیئے ہی نہیں، منظر عام پر آنیوالی ویڈیو ایڈیٹ کی گئی ہے۔ انہوں نے استفسار کیا کہ کیا ویڈیو میں نظر آرہا ہے کہ میں نے کسی کو پیسے دیئے ہیں؟۔محمد علی باچا نے کہا کہ 2005 میں3 ووٹوں سے بھی سینیٹرز بنے ہیں، ایم پی ایز کو خریدا نہیں جاسکتا ہے، ارکان اسمبلی اپنے ضمیر کے مطابق ووٹ دیتے ہیں۔واضح رہے کہ سینیٹ الیکشن 2018 میں ایم پی ایز کی خرید و فروخت کی ویڈیو منظر عام پر آگئی ہے جس میں میں اراکان اسمبلی کو پیسے وصول اور ادا کرتے دیکھا جاسکتا ہے۔2018 میں پی ٹی آئی ارکان کو خریدنے کیلئے نوٹوں کے ڈھیر لگا دیئے گئے۔ سینیٹ الیکشن 2018 میں ووٹ کے بدلے ضمیر کے سودے ہوتے رہے۔ 2018 میں پی ٹی آئی کے 20 ارکان کو فارغ کیا گیا، 2018 کے سینیٹ الیکشن میں پی ٹی آئی ارکان کروڑوں میں بکے۔ پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فواد چودھری نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ووٹ کے بدلے پیسے لینا انتہائی شرم کی بات ہے، سپریم کورٹ کو معاملے پر ازخود نوٹس لینا چاہیئے، فنڈنگ میکنزم پر قانون سازی ہونی چاہیئے، یہ لوگ پیسے خرچ کر کے ایوان میں آتے ہیں جبکہ معاون خصوصی شہباز گل کا کہنا تھا کہ وزیراعظم 25 سال سے اس معاملے کو اٹھاتے رہے، عمران خان نے الیکشن میں خرید و فروخت کیخلاف آواز اٹھائی ہے