جیکب آباد( آن لائن) جمعیت علماء اسلام اور پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ کشمیر میں مظلوم کشمیریوں پر مظالم کے پہاڑ ڈھائے جارہے ہیں جس پر عالمی برادری کی خاموشی لمحہ فکریہ ہے، حکمرانوں کو اپنے ممبران پر اعتماد نہیں رہا اس لیے انہیں اوپن بیلٹ یاد آیا ہے حکومت آئینی ترمیم نہیں لاسکتی ان
کے نمبرز مکمل نہیں، پی ڈی ایم متحد اور عوام کی بھرپور نمائندگی کررہی ہے، عوام کو نااہل حکمرانوں سے جلد نجات دلائیں گے۔ وہ جمعیت علماء اسلام ضلع جیکب آباد کے امیر ڈاکٹر اے جی انصاری کی قیادت میں ملنے والے وفد سے گفتگو کررہے تھے ، اس موقع پرمرکزی ناظم محمد اسلم غوری، ضلع ڈپٹی سیکریٹری جنرل مفتی عبدالشکور کھوسہ، مولانا عبدالجبار رند، حافظ محمد صدیق کھوسہ، قاری عنایت اللہ مہر، عبدالقادر چنہ اور دیگر موجود تھے۔انہوں نے کہا کہ کشمیر میں مظلوم کشمیریوں پرمظالم کے پہاڑ ڈھائے جارہے ہیں جس پر عالمی برادری کی خاموشی لمحہ فکریہ ہے،عالمی برادری کشمیریوں کو ان کا حق خود ارادیت دلانے کے لیے اپنا کردار ادا کرے ، عمران خان نے کشمیر کا سودا کردیا ہے آنے والے حالات میں مزید واقعات اس سودے کی توثیق کردیں گے ان حکمرانوں کی نااہلی واضح ہوچکی ہے،انہوں نے کہا کہ کشمیری بھائیوں سے اظہار یکجہتی کے لیے 5فروری کو پی ڈی ایم کے تحت پورے ملک میں ریلیاں نکالی جائیں گی ، انہوں نے کہا کہ حکمرانوں کے اپنے ممبران پر اعتماد نہیں رہا اس لیے اوپن بیلٹ یاد آیا ہے، چیئرمین سینٹ کے لیے ہارس ٹریڈنگ کے وقت اوپن بیلٹنگ کیوں یاد نہیں آئی، انہوں نے کہا کہ اوپن بیلٹ کا معاملے پر آئین خاموش ہے عدالت کا کام آئین کی تشریح کرنا ہے
حکومت آئینی ترمیم کا بل لانا چاہتی ہے لیکن ان کے نمبرز مکمل نہیں اس لیے حکومت ترمیم نہیں کرسکتی، انہوں نے کہا کہ عوام کی دیگر مسائل سے توجہ ہٹانے کے لیے ایسا بل اسمبلی میں پیش کیا جارہا ہے ،پی ڈی ایم سربراہ کا کہنا تھا کہ پی ڈی ایم متحد ہے اور عوام کی بھرپور نمائندگی کررہی ہے ، نااہل حکمرانوں کے خاتمے کے لیے
تمام سیاسی جماعتیں میدان عمل میں ہیں اور جلد عوام کو نااہل حکمرانوں سے نجات دلائیں گے۔مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ فلسطین کی آزادی اور اسرائیل کا خاتمہ ہمارے منشور اور ایمان کا حصہ ہے، پاکستان کا وفادار کبھی اسرائیل کو تسلیم نہیں کرسکتاپاکستان کا بچہ بچہ فلسطین کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑا ہے جے یو آئی سربراہ نے کہا کہ
18ویں ترمیم کو ختم یا اس میں ردوبدل کیا گیا تو سیاسی و آئینی بحران پیدا ہوگا ، اٹھارویں ترمیم میں ترمیم کی اجازت نہیں دے سکتے ،ہم قومی یکجہتی کو سبوتاژ کرکے نئے تجربات نہیں کرسکتے، انہوں نے کہا کہ تمام اپوزیشن جماعتیں اس حوالے سے ایک پیج پر ہیں جبکہ این ایف سی اور صوبوں کے محصولات پر بھی تمام جماعتوں کا اتفاق رائے ہے۔