پیر‬‮ ، 03 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

ملک میں عروج پر پہنچی ہوئی مہنگائی، وزیراعظم کی مارکیٹ کمیٹیاں ختم کرنے کی ہدایت

datetime 3  فروری‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(آن لائن)ملک میں مہنگائی عروج پر ہے جبکہ وزیراعظم کا مارکیٹ کمیٹیاں ختم کرنے کی ہدایت کردی ہے۔ ذرائع کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے پنجاب اور خیبرپختونخوا میں مارکیٹ کمیٹیاں ختم کرنے کی اصولی منظوری دے دی۔ مارکیٹ کمیٹیوں سے متعلق وزیراعظم کو شکایات موصول ہوئی تھیں۔مارکیٹ کمیٹیاں

بڑے تاجروں، پریشر گروپس سے مل کر پیسے بناتے ہیں۔مارکیٹ کمیٹیاں اشیائے خوردونوش کی قیمتیں کم کرنے میں ناکام ہوئی۔مارکیٹ کمیٹیاں اپنے ذاتی مفادات نکالتی تھیں۔ ذرائع کے مطابق مارکیٹ کمیٹیوں کی اشیا کی قیمتوں کو کنٹرول کرنے پر کوئی توجہ نہیں۔ کمیٹیاں اپنے فائدے کے لیے عوام کے لیے ریلیف کو نظر انداز کر دیتی پائی گئیں، قیمتوں کے کنٹرول میں ناکام ہیں۔ ان کی کارکردگی بری رہی ہے۔ وزیراعظم نے مارکیٹ کمیٹیاں تحلیل کرنے کا اصولی فیصلہ کر لیا۔ دوسری جانب وزیراعظم پاکستان عمران خان کی طرف سے پنجاب اور خیبرپختونخواہ میں بڑھتی ہوئی مہنگائی اور قیمتوں میں ہوشربا اضافہ کے پیش نظر مارکیٹ کمیٹیوں کو فوری طور پر ختم کرنے کے اعلان کا شہریوں مختلف شعبہ ہائے زندگی کے افراد نے خیر مقدم کیا ہے آن لائن کے مطابق گذشتہ دو سال کے دوران روز بروز بڑھتی ہوئی مہنگائی ذخیرہ اندوزی اور قیمتوں میں مسلسل اضافے کی وجہ سے عوام کی زندگی دوبھر ہوچکی تھی اس سلسلہ میں پنجاب بھر کی مارکیٹ کمیٹیاں جن کی ذمہ داری اشیاء خوردنی کے نرخوں کو کنٹرول کرنے اور ذخیرہ اندوزوں کے سدباب کیلئے قائم کی گئی تھی وہ بری طرح ناکام۔چنانچہ اس صورتحال کے پیش نظر عوام کی مسلسل شکایت پر وزیراعظم نے وزیراعلی پنجاب اور خیبرپختونخواہ کے وزیر اعلی کو فوری

طور پر مارکیٹ کمیٹیوں کو ختم کرکے ان کی جگہ ایڈمنسٹریٹر مقرر کرنے کا حکم دیا ہے یہ امر قابل ذکر ہے مارکیٹ کمیٹیوں میں تعینات ایڈمنسٹریٹر اور اراکین مارکیٹ کمیٹی کی اکثریت کا تعلق پاکستان تحریک انصاف کے عہدیداروں اور کارکنوں سے تھا جو بڑھتی ہوئی مہنگائی کو کنٹرول کرنے میں بری طرح ناکام ہوچکے تھے۔آن لائن

کو معلوم ہے اب ان مارکیٹ کمیٹیوں میں چیئرمین کی بجائے محکمہ خوراک / زراعت اور ضلعی انتظامیہ کے افسروں کو ایڈمنسٹریٹر مقرر کیاجائیگا تاکہ وہ اپنی ذمہ داری سے بڑھتی ہوئی مہنگائی کو کنٹرول کرسکے۔وزیراعظم کے اس اقدام کو تاجروں ‘دکانداروں اور شہریوں نے سراہتے ہوئے امید ظاہر کی ہے کہ انتظامیہ بلاوجہ مہنگائی اور مہنگے دامو ں اشیائے فروخت کرنیوالوں کیخلاف سخت کارروائی کریگی تاکہ عوام کو ریلیف مل سکے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟


میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…

کنفیوز پاکستان

افغانستان میں طالبان حکومت کا مقصد امن تھا‘…

آرتھرپائول

آرتھر پائول امریکن تھا‘ اکائونٹس‘ بجٹ اور آفس…

یونیورسٹی آف نبراسکا

افغان فطرتاً حملے کے ایکسپرٹ ہیں‘ یہ حملہ کریں…

افغانستان

لاہور میں میرے ایک دوست تھے‘ وہ افغانستان سے…

یہ ہے ڈونلڈ ٹرمپ

لیڈی اینا بل ہل کا تعلق امریکی ریاست جارجیا سے…

دنیا کا واحد اسلامی معاشرہ

میں نے چار اکتوبر کو اوساکا سے فوکوشیما جانا…

اوساکا۔ایکسپو

میرے سامنے لکڑی کا ایک طویل رِنگ تھا اور لوگ اس…