جمعہ‬‮ ، 05 دسمبر‬‮ 2025 

سینٹ الیکشن اوپن بیلٹ سے کروانے کا معاملہ، ن لیگ کی مشروط آمادگی

datetime 31  جنوری‬‮  2021 |

لاہور (این این آئی) خواجہ سعد رفیق نے پریس کانفرنس میں کہا کہ وردی میں پولیس کے افسران کو ضمنی انتخابات میں غنڈہ گردی کیلئے دوسرے شہروں سے منگوایاگیا ہے،این اے 75سے امیدوار کے بھائی عطا شاہ کو گرفتارکرکے تھانوں میں گھمایاگیا پھر ان پر منشیات ڈالنے کی کوشش کی گئی،رسوائے زمانہ وردی والا غنڈہ

گوجرانوالہ کاڈی ایس پی سارے کھیل کا مرکزی کردار ہے،ظاہر ے شاہ کے بیٹوں کے ساتھ پولیس نے نامناسب رویہ اختیار کیا، ان پر تھانے میں تشددکیا گیا،یہ جھوٹامقدمہ تھااسی لئے عدالت نے اگلے ہی روز ضمانت پر رہائی دیدی، واقعہ کے خلاف قانونی چارہ جوئی کریں گے،فوجداری مقدمہ درج کروائیں گے،حکومت کے آلہ کاربننے والے افسران ہمارے ریڈار پر ہیں ہم ان کی فہرستیں بنا رہے ہیں، بے گناہوں کے ساتھ ظلم برداشت نہیں ہوگا۔ خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ ن لیگ نے انتخابی اصلاحات کے حوالے سے لچک کا مظاہرہ کیا، حکومت اوپن بیلٹ سے سینٹ الیکشن چاہتی ہے تو ریفارمز کا پورا پیکج لے کر آئے اور اس پر اپوزیشن سے مشاورت کرے۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب میں سکھا شاہی جاری ہے،جو مسلم لیگ (ن) کے ساتھ کھڑاہے اسے سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جارہاہے،کھوکھر برادران کو دھمکیاں دی گئیں جب وہ نہیں ٹوٹے تو گھر گرادئیے گئے،ہم وہاں گئے تو ہمیں آگے جانے سے روکا گیا،دھکے دئیے گئے،عدالت نے انہیں انصاف دیا اور کارروائی کو روکا۔انہوں نے کہا کہ حکومت کی جانب سے کرپشن کی پُڑیا بیچنے کی کوشش کی جا رہی جو اب بک نہیں رہی، نا اہلی،کرپشن اقربا پروری اور نو گورننس کا بوجھ اپوزیشن پر ڈالنے کی کوشش کی جارہی ہے۔سیالکوٹ کے سابق مئیر کے کروڑوں روپے کی

پراپرٹی کو نقصان پہنچایاگیا، عمران خان اور ان کے ساتھی دودھ کے دھلے ہوئے ہیں؟جس ٹرانسپرنسی انٹر نیشنل کی رپورٹس کو اٹھاکر یہ ہماری حکومت کے خلاف باتیں کرتے تھے اس ٹرانسپرنسی انٹر نیشنل نے ان کا منہ کالا کر دیاہے، آپ نے کرپشن کرپشن کی رٹ لگائی اب آپ اپنا حساب دیں، آپ نے نوازشریف اور (ن) لیگ کے بغض

میں ملک کو تباہ کر دیا ہے، آپ مسلم لیگ (ن) کے ایک شخص کو توڑ نہیں سکے،کوئی نظریے سے نہیں ہٹا،اب آمرانہ رویہ نہیں چلے گا،لوگوں کوغربت اور مسائل سے نکالنے پر توجہ دو۔سعدرفیق نے کہا کہ آپ سے اپوزیشن ختم نہیں ہوگی کیونکہ آپ بد نیت ہو،اللہ کی لاٹھی کا کیا کروگے، جو بھی ظلم کرے گا وہ اپنے انجام کو پہنچے گا، ہم

نے ملک میں چار مارشل لا ء دیکھے لیکن،سول ڈکٹیٹر بھی دیکھے لیکن آج کے دور جیسی آمرانہ روش نہیں دیکھی، تم (ن) لیگ اور پی ڈی ایم کو کارنر نہیں کر رہے،اصلاح کے نام پر انتشار اور فساد برپا کر رہے ہو، تم نے ایک نسل میں گالی کی سیاست کو متعارف کرایا،ریاستی اداروں کا بد ترین استعمال کیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا

کہ سول سرونٹس کی دیانت داری کسی کام نہیں آئے گی،سول سرونٹس دیانت دار ہیں تو ظلم کرنے کے احکامات نہ مانیں،بعض افسران دیانتدار ہیں لیکن اپنی ناک کے نیچے ظلم ہونے پر بیگانہ ہو جاتے ہیں ایسا کیوں کررہے ہو،یہاں بشیر میمن جیسے لوگ بھی ہیں جو عزت کے ساتھ ریٹائرڈ ہو جاتے ہیں، یہ دور زیادہ دیر نہیں چلے گا،جب کوئی

حکمران ظلم کی انتہا کرتاہے تو ظلم ختم ہونے جارہا ہوتاہے۔ انہوں نے کہا کہ حکمرانوں کو ریلوے کو تباہ کر دیا ہے،ہم نے اتنی مشکل سے ای ٹکٹنگ کا سسٹم بنایا، یہ ای سسٹم کانظام تو چلا نہیں سکے اور ملک چلائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ حکومتی ایجنڈے میں ہے کہ اتنا جھوٹ بولو کہ سچ کا گمان ہونے لگے، اداروں اور اپوزیشن کی

لڑائی کروا کر رکھو اگر تناؤ رہے گا تو اقتدار کا وقت پورا ہوجائے گا۔ا نہوں نے کہا کہ عمران خان اور ساتھیوں کی خواہش ہے لانگ مارچ لے کر آ جائیں،پریشان نہ ہوں آپ کی سلیکٹڈ کی مدت پوری نہ ہو اس پر پریشانی نہیں،منتخب وزیر اعظم کی مدت پوری ہو سلیکٹڈ کی نہیں ہونی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ چار فروری کو پی ڈی ایم

کی میٹنگ ہوگی،حکومت کو گھر بھیجنے کیلئے ہرآئینی طریقہ اختیار کریں گے، (ن) لیگ کا نشانہ حساس ادارے نہیں،ایسے واقعات ہوئے جس پر بات کی گئی،الیکشن سیاسی حریف کے ساتھ ہوگا ایسا گروہ جو ڈکٹیٹرں والی حرکتیں کرے گا تو کیسے وقت دے کر ریاست کو برباد کرنے کا وقت دیں۔ انہوں نے کہا کہ نئے پاکسان میں نحوس آ گئی ہے اور ہر چیز تباہی کے دہانے پر پہنچ گئی ہے۔

موضوعات:



کالم



چیف آف ڈیفنس فورسز


یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…