اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) زندگی میں غذا کا کردار بہت اہم ہوتا ہے جو صحت مند رکھنے کے ساتھ تفریح کا ذریعہ بھی ثابت ہوتی ہے۔ خاص طور پر اگر غذا ذائقہ دار ہو۔ تاہم اگر حس ذائقہ درست کام نہ کریں تو بہترین پکوان بھی بے مزہ محسوس ہوتے ہیں۔ اور اس کی وجہ روزمرہ کے عام
عناصر ہوتے ہیں جو ذائقے کی حس کو عجیب انداز سے متاثر کرتے ہیں۔ چمچ تانبے یا جست سے بنے چمچ غذا کو زیادہ نمکین بناسکتے ۔ درجہ حرارت اکثر گرم سافٹ ڈرنک ٹھنڈی کے مقابلے میں کڑی محسوس ہوتی ہے، اسی طرح مختلف اشیاءٹھنڈی یا گرم ہونے پر ذائقے میں مختلف محسوس ہوتی ہیں۔ درحقیقت ایسا اس وقت ہوتا ہے جب منہ میں ذائقے کا احساس دلانے والے ننھے چینیلز مختلف درجہ حرارت میں کھانے کا ذائقہ بدل دیتے ہیں۔ رنگ ایک تحقیق کے دوران لوگوں نے نیلے رنگ کے گلاس میں موجود سوڈا کو دیگر رنگوں کے گلاسز میں موجود مشروب کے مقابلے میں پیاس بجھانے کے لیے زیادہ موثر قرار دیا۔ محققین کے مطابق درحقیقت برتن یا غذا کے رنگ حسوں پر اثرانداز ہوتی ہے اور چونکہ نیلے رنگ کو ٹھنڈک سے جوڑا جاتا ہے، لہذا لوگوں کو ایسا احساس ہوتا ہے۔ توقعات ایک تحقیق کے مطابق زیادہ مہنگی اشیاءکا ذائقہ لوگوں کو ہمیشہ بہتر محسوس ہوتا ہے چاہے کم قیمت میں اسی معیار اور ذائقے کی شے ہی دستیاب کیوں نہ ہو۔ یاداشت کسی کھانے سے جڑی مثبت یاد آپ کے لیے پلیٹ میں اس کی موجودگی کو زیادہ ذائقے دار اور پرلطف بنا دیتی ہے۔ عمر،عمر بڑھے سے نیسل کیویٹی کے خلیات بننے کا عمل زیادہ تیزی سے نہیں ہوتا، جس سے سونگھنے کی حس متاثر ہوتی ہے اور اس کے بعد ذائقے کی حس پر اثرات مرتب ہوتے ہیں۔