سجاول (این این آئی) آٹے چینی کے بعد اب کھاد کے ذخیرہ اندوزوں نے بھی مال سمیٹناشروع کردیاہے۔ ضلع بھرمیں کھاد کی قیمتوں میں اچانک اضافہ کردیاگیاہے اور کاشتکار پریشانی کا شکار ہوگئے ہیں،سجاول ضلع بھرمیں کھاد کے ڈیلروں نے ریٹ ایکدم سے بڑھادئے ہیں ڈیڑہ ماہ قبل سونا ڈی اے پی کھادکی فی بوری کی قیمت
تینتیس سو روپے تھی، لیکن اب یہ چھیالیس سو روپے فی بوری میں فروخت ہورہی ہے، این پی نائٹرو کی فی بوری کی قیمت اٹھائیس سو روپے سے بڑھاکر تینتیس سور وپے کردی گئی ہے، جبکہ سونایوریاکی قیمت سولہ سو روپے سے بڑھاکر ساڑھے سترہ سو روپے کردی گئی ہے۔ کھاد کی اچانک قیمتوں میں اضافے سے کاشتکار شدید مالی مشکلات کا شکار ہوگئے ہیں،ضلع بھرمیں کھاد کے ڈیلروں کے پاس ہزاروں بوریوں کا ذخیرہ اسٹاک ہے تاہم ذخیرہ اندوزی اور مصنوعی قلت پیداکرکے من مانی قیمتیں وصول کی جارہی ہیں،زیادہ قیمت کی وجہ سے غریب کاشتکار اب مجبوری میں ادھار پر اور اضافی سود پر کھاد خریدرہے ہیں، جبکہ ناقص کھاد کی شکایات بھی موصول ہورہی ہیں، علاوہ ازیں علاقے میں ناقص زرعی ادویات کی وجہ سے کاشتکاروں کو بھاری نقصان کا سامنہ کرناپڑرہاہے، مختلف دکانوں پر غیرمعیاری اور ناقص زرعی ادویات فروخت کی جارہی ہیں،کمپنیوں کی جانب سے دکانداروں کو مختلف ٹارگٹ اور پیکیجز دے کر غیرملکی ٹوئربھی کرائے جاتے ہیں، جبکہ یہ ہی غیرمعیاری ادویات مہنگی فروخت کرکے بھی منافع کمارہے ہیں کاشتکار لوٹ مار کا شکارہورہے ہیں، محکمہ زراعت کی جانب سے غیرمعیاری زرعی ادویات کے متعلق سنگین شکایات پر بھی کوئی عمل نہیں کیاجارہاہے نہ ہی کوالٹی اور قیمتوں پر کنٹرول ہے،کھاد اور ناقص زرعی ادویات سے غریب کاشتکار براہ راست متاثرہورہے ہیں اور سنگین معاشی مسائل کا شکارہیں ۔