ہفتہ‬‮ ، 30 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

سعودی عرب اور خلیجی ممالک جانیوالے غریب مزدوروں کو طبی ٹیسٹ کے نام پر جی سی سی کے منظورشدہ میڈیکل سینٹرز دونوں ہاتھوں سے لوٹنے لگے، تہلکہ خیز انکشاف

datetime 24  جنوری‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(آن لائن) پاکستان اورسیز ایمپلائمنٹ پروموٹر ز ایسوسی ایشن نے پاکستان سے سعودی عرب جانے والے مزدوروں سے میڈیکل ٹیسٹ کے نام پر ہونے والی لوٹ مار بند کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہاہے کہ سعودی عرب اور خلیجی ممالک میں پاکستان سے جانیوالے غریب مزدوروں کو طبی ٹیسٹ کے نام پر جی سی سی کے منظورشدہ

میڈیکل سینٹرز لوٹ رہے ہیں اور ان غریب مزدوروں کا کوئی پرسان حال نہیں اور کسی فورم پر ان کی شنوائی نہیں ہورہی ہے ستم ظریفی یہ ہے کہ خلیج تعاون کونسل سے ان میڈیکل سینٹرز کے منظورشدہ ہونے کے باوجود ان کے سرٹیفکیٹ خلیجی ممالک میں قبول نہیں کیے جاتے اور وہاں پاکستانی مزدوروں کو نئی فیس کے ساتھ میڈیکل کرانا پڑتا ہے، پاکستان میں ان میڈیکل سینٹروں کی نگرانی اور ان سے جواب دہی کا کوئی ادارہ نہیں جس کی وجہ سے بیرون ممالک جانے والے پاکستانی کسی جگہ شکایت درج نہیں کراسکتے ہیں اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان اوورسیز ایمپلائمنٹ پروموٹرز ایسوسی ایشن کے سینئر وائس چیئرمین کیپٹن ( ر) نسیم اختر وائس چیئرمین میکائل خان بنگش ،ملک خالد جاوید نے بتایا کہ ملک میں ان میڈیکل سینٹرز کی تعداد 45ہے جن کو گیمکا کے ذریعے انتظامی طورپر کنٹرول کیا جاتا ہے جو گٹھ جوڑ میں مرکزی کردار ادا کررہا ہے جس سے سعودی عرب اور خلیجی ممالک جانیوالی لاکھوں کی تعداد میں لیبر کا استحصال کیا جارہاہے، ایسوسی ایشن نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ خلیجی ممالک میں جانیوالی لیبر کے طبی ٹیسٹ کیے جاتے ہیں لیکن جن میڈیکل سینٹرز کو یہ اجازت دی گئی ہے ان کو چیک کرنیوالی کوئی ریگولیٹری اتھارٹی نہیں، ایک ٹیسٹ کیلیے فی مزدور

10ہزار روپے لیے جاتے ہیں جبکہ رجسٹریشن کے نام پر الگ سے اضافی 2ہزار روپے لیے جاتے ہیں حالانکہ یہ ٹیسٹ ملک کی دیگر لیبارٹریوں میں تقریبا نصف قیمت میں ہو جاتے ہیں ایسوسی ایشن کے عہدیداروں نے سعودی ولی عہد ملک محمد بن سلمان سے بھی التجا کی ہے کہ ان میڈیکل سینٹرز کو بزریعہ سعودی ایمبیسی کنٹرول کرنے

کا حکم صادر فرمایا جایا تاکہ غریب لوگ جو مملکت سعودی عرب میں بسلسلہ روزگار جاتے ہیں ان کے ساتھ یہ ظالمانہ سلوک بند ہو سکے اور اگر کسی میڈیکل سینٹر کی طرف سے ظلم و زیادتی ہو تو وہ اپنے حق کے حصول کے لیے سعودی ایمبیسی کو شکایت درج کروا سکے اور ہمیں پورا یقین ہے کہ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان اس

ظلم اور زیادتی کا فوری طور پر خاتمہ فرمائیں گے انہوںنے کہاکہ یمگا جو کہ خلیجی ممالک کی مشترکہ کونسل کا نام ہے مگر پاکستان میں قطر جانے والے مزدور الگ میڈیکل سینٹرز سے میڈیکل کرواتے ہیں جبکہ دبئی جانیوالے مزدوروں کامیڈیکل دبئی میں ہوتا ہے یعنی صرف اور صرف یہ زیادتی سعودی عرب جانے والوں کے ساتھ ہو رہی

ہے ایسوسی ایشن نے وزیراعظم عمران خان سے بھی اپیل کی ہے کہ آپ اوورسیز پاکستانیوں سے بے پناہ محبت کرتے ہیں اور ان کے مسائل حل کرنے کو ترجیح دیتے ہیں لیکن بیرون ممالک جانیوالے پاکستانی ان میڈیکل سینٹرز کیا ستحصال کر شکار ہیں یہ پاکستانی اربوں روپے زرمبادلہ اپنے ملک بھیجتے ہیں لیکن میڈیکل سینٹرز طبی ٹیسٹ

کے نام پر ان کو ذلیل کرتے ہیں اور ان غریبوں کی کوئی شنوائی نہیں ، یہ میڈیکل سینٹرز نہ تو ٹیکس جمع کراتے ہیں نہ ہی کوئی ٹیکس گوشوارے جمع کراتے ہیں ان میڈیکل سینٹرز کو ریگولرائز کیا جائے ملک سے ہر سال 3تین لاکھ سے زائد مزدور سعودی عرب اور خلیجی ممالک میں جاتے ہیں ان کا استحصال بند ہونا چاہیاور ان کی داد رسی کے لئے سعودی حکومت کے ساتھ مل کر متبادل حل تلاش کیا جائے اور مسابقتی کمیشن آف پاکستان ان کی کارٹیلائزیشن کی تحقیقات کرے۔

موضوعات:



کالم



ایک ہی بار


میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)

آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…