لاہور (آن لائن) نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان اور سابق پارلیمانی لیڈر لیاقت بلوچ نے کہاہے کہ تبدیلی سرکارتارا مسیح سرکار بن گئی ہے ۔ 2018 ء سے عمران خان حکومت کے دور میں معاشی ابتری میں اضافہ ، اقتصادی محاذ پر کوئی کنٹرول نہیں۔ پیداواری شرح کم ہو گئی ۔ بے روزگاری کی شرح میں تیزی سے اضافہ ہو گیا
۔ مہنگائی کو پر لگ گئے اور بے لگام ہو گئی ہے ۔ محدود آمدن والے گھرانے پس کر رہ گئے ہیں ۔ بجلی ، گیس اور ٹیکسوں کے ناقابل برداشت اضافوں سے پیداواری لاگت میں ہوشربا اضافہ ہو گیاہے ۔ بے روزگاری ، غربت اور متوسط طبقہ کے لیے موت کا پروانہ بن گئی ہے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے والٹن کینٹ کی جامع مسجد میں کارکنان کی شب بیداری اور سیاسی سماجی رہنمائوں کے اعزاز میں عشائیہ تقریب سے خطاب اور تاجر وں کے وفد سے گفتگوکرتے ہوئے کیا۔لیاقت بلوچ نے کہاکہ اشتراکیت اور مغربی سرمایہ دارانہ نظام و تہذیب ناکام ہو گئے ۔ مستقبل اسلام کاہے لیکن عالم اسلام کا شیرازہ بکھرا ہواہے ۔ عالم اسلام کی قیادت مسلمانوں کے مستقبل کی تاریکی کی ذمہ دار ہے ۔ کشمیر ، فلسطین اور افغانستان کے مسائل امریکہ ، یورپ نے حل نہیں کرنے ، اتحاد امت اور غیرت و حمیت کے حوصلہ کی بنا پر لائحہ عمل سے ہی بحران حل ہوں گے ۔مسلم عوام اتحاد امت اور دردِ مشترک ، قدرِ مشترک کے ساتھ متحد ہو جائیں اور مفاد پرست ،اسلام اور مسلمان دشمن نظام حکمرانی سے نجات حاصل کریں ۔ لیاقت بلوچ نے کہاکہ3 فروری کو اسلام آباد میں قومی کشمیر کانفرنس کی تیاریوں کا آغاز کردیا گیاہے ۔ قومی سیاسی ، دینی ، سول سوسائٹی ، آزاد جموں و کشمیر ، گلگت بلتستان اور آل پارٹیز حریت کانفرنس
کے قائدین کو امیر جماعت اسلامی سراج الحق کی جانب سے دعوت نامہ جاری کردیا گیاہے ۔ لاہور ، کراچی ، پشاور ،کوئٹہ اور مظفر آباد میں وفود قائدین سے ملاقاتیں بھی کریں گے ۔ قومی کشمیر کانفرنس مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے قومی لائحہ عمل اور چارٹر کا مظہر ثابت ہو گی ۔