بدھ‬‮ ، 05 فروری‬‮ 2025 

آئیسکو میں بجلی بلوں پر اربوں کی میگا کرپشن ، قوم کا پیسہ کون لوٹائے گا، معاملہ عدالت پہنچ گیا

datetime 14  جنوری‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(آن لائن)آئیسکو میں بجلی بلوں پر ہونیوالی میگا کرپشن پر تحقیقاتی ادارے کی جانب سے مزید پیش رفت نہ ہونے پر معاملہ ہائی کورٹ پہنچ گیا،ڈی جی ایف آئی اے،آڈیٹر جنرل اور اکائوننٹنٹ جنرل کو نوٹس جاری کر دئیے گئے ہیں،ایک سال میںبیس کروڑ روپے سے زائد کی کرپشن تسلیم کی جاچکی جو کہ اب اربوں روپے تک

پہنچ گئی ہے ،ملزمان دوبارہ ریکوری کیے بغیر بحال بھی ہو چکے ،قوم کا پیسہ کو ن لوٹائے گا،درخواست گزار کی عدالت سے اپیل ۔دستاویزات کے مطابق آئیسکو میں بجلی بلوں پر 2019میں ایف آئی اے نے مقدمہ نمبر10/2019درج ہوا جس میں ملزمان خالد محمود کمرشل اسسٹنٹ ،محمد نعیم آر او آئیسکو ،محمد رفیق اکائونٹ آفیسر اور گل خطاب شامل تھے ،ان ملزمان نے ایک ماہ میں بجلی بلوں کی مدد 4کروڑ 30لاکھ اور بالترتیب ایک سال میں 20کروڑ 77لاکھ روپے سے زائد کی کرپشن کی گئی،ایف آئی اے نے چند دن تک کرپشن پر تحقیقات میں دلچسپی لی تاہم بعدازاں ٹھنڈا ٹھار کر دیا گیا اور مقدمہ کو کئی فائلوں کی دھول کے نیچے دبا دیا گیا،ادھر ذرائع کا کہنا ہے کہ بجلی بلوں پر کرپشن سے متعلق 2013میں آواز اٹھائی گئی تھی مگر کوئی ٹس سے مس نہ ہوا اور پھر 7سال بعد مقدمہ کا اندراج کر کے ایک سال کا حساب کتاب کیا جانے لگا ،دوسری جانب ذرائع کاکہنا ہے کہ2013سے کرپشن کا اندازہ لگایا جائے تو موجودہ بجلی بلوں پر کرپشن 10ارب روپے سے زائد کی ہے ،اس حوالہ سے اب تک سپیشل آڈٹ نہ ہونے کے برابرہے ،اور ذرائع کا کہنا ہے کہ ایف ائی اے کی جانب مقدمہ میں شامل ملزمان کو کچھ عرصہ تک شامل تفتیش رکھا گیا اور پھر وہ اپنی نوکریوں پر بحال ہو کر دوبارہ اپنی سیٹوں پر

تعینات ہو گئے اور اس میگا کرپشن پر مایہ ناز افسران اور دیگر اعلیٰ عہدیداران کی موجودگی کے باعث ادنیٰ ملزمان نے فائدہ اٹھا لیا اور اپنے افسران بالا کو بچا لیا گیا،میگا کرپشن کو بے نقاب کرنیوالے شہری سید منظور حسین شاہ نے ایک بار پھر ہائی کورٹ جاکر عدالت سے استدعا کی کہ موجودہ کرپشن 2013سے جاری ہے اور

مقدمہ 2019میں درج کر کے ایک سال میں بیس کروڑ روپے سے زائد کی کرپشن کا اعتراف کیا گیا،اب جبکہ ایک بار پھر ہائی کورٹ نے مقدمہ کی بہتر تفتیش اور ملزمان سے ریکوری نہ ہونے اور 2013سے کرپشن کی تحقیقات کی جائیں جس پر عدالت نے ڈی جی ایف آئی اے ،آڈیٹر جنرل اور اکائونٹنٹ جنرل کو نوٹس جاری کر دیے ہیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



رانگ ٹرن


رانگ ٹرن کی پہلی فلم 2003ء میں آئی اور اس نے پوری…

تیسرے درویش کا قصہ

تیسرا درویش سیدھا ہوا‘ کھنگار کر گلا صاف کیا…

دجال آ چکا ہے

نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…

ایک ہی راستہ بچا ہے

جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…

دوسرے درویش کا قصہ

دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…

اسی طرح

بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…