اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک )کیلیفورنیا: واٹس ایپ کی نئی پرائیویسی پالیسی پر شدید تنقید کے بعد سربراہ ول کیتھ کارڈ نے وضاحت پیش کی ہے۔ واٹس ایپ کے سربراہ ول کیتھ کارٹ نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر شیئر کیے گئے ایک پیغام میں کہا ہے کہ واٹس ایپ کی نئی پالیسی سے صارفین متاثر نہیں ہوں گے نہ ہی اُن کا ڈیٹا کسی کو فراہم کیا جائے گا
۔نجی ٹی وی ہم نیوز کے مطابق انہوں نے کہا کہ اینڈ ٹو اینڈ انکرپشن کے باعث واٹس اور فیس بک نجی پیغامات یا کالز کو نہیں دیکھ سکتے، جبکہ وہ ٹیکنالوجی کی فراہمی اور عالمی سطح پر اس کے دفاع کے لیے پرعزم ہیں۔ول کیتھ کارڈ کا مزید کہنا تھاکہ انہوں نے اپنی پالیسی کو شفافیت کے لیے اپ ڈیٹ کیا ہے اور اس میں پیپل ٹو بزنس آپشنل فیچرز کی بہتر وضاحت کی گئی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ہم نے اس پالیسی کو اکتوبر میں تحریر کیا تھا، جس میں واٹس ایپ میں موجود کامرس کو بھی شامل کیا تھا۔واٹس ایپ کے سربراہ نے توئٹر پیغام میں تحریر کیا کہ ہر ایک کو شاید علم نہیں کہ متعدد ممالک میں کاروباری اداروں کے واٹس ایپ پیغامات کتنے عام ہیں، درحقیقت روزانہ 17 کروڑ سے زیادہ افراد کسی ایک بزنس اکاؤنٹ کو میسج کرتے ہیں، اور متعدد ایسا کرنا چاہتے ہیں۔خیال رہے کہ ایپ واٹس ایپ نے اپنی پالیسی تبدیل کر دی ہے اور صارفین کو 8 فروری تک کا وقت دیا ہے کہ وہ اسے قبول کریں ورنہ اکاؤنٹ ڈیلیٹ کردیا جائے گا۔