اسلام آباد (این این آئی)سپریم کورٹ میں پنجاب اسمبلی کے اپوزیشن لیڈر اور مسلم لیگ (ن)کے رہنما حمزہ شہباز کی درخواست ضمانت پر سماعت کے دوران جسٹس یحییٰ آفریدی نے ریمارکس دیے ہیں کہ ٹرائل کے مکمل ہونے تک ملزم کو جیل میں رکھنا مناسب نہیں۔جسٹس مشیر عالم کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ نے حمزہ شہباز کی درخواست ضمانت پر سماعت کی۔
دوران سماعت نیب پراسیکیوٹر نے عدالت کو بتایا کہ سپریم کورٹ کے حکم کے مطابق احتساب عدالت نمبر 2 میں زیر سماعت مقدمات کی تفصیل جمع کرا دی ہے۔جسٹس یحییٰ آفریدی نے استفسار کیا کہ لاہور کی احتساب عدالت نمبر 2 میں 46 مقدمات زیر التوا ہیں اور حمزہ شہباز کا کیس 44ویں نمبر پر ہے۔انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ نیب مقدمات کی روزانہ کی بنیاد پر سماعت کا حکم دے چکی، نیب ہمیں بتائے کہ حمزہ شہباز کیس کا ٹرائل کب مکمل ہوگا۔عدالت میں حمزہ شہباز کے وکیل اعظم نذیر تارڑ نے بتایا کہ حمزہ شہباز ایک سال 7 ماہ سے جیل میں ہیں۔لیگی رہنما اور پنجاب اسمبلی کے اپوزیشن لیڈر حمزہ شہباز کے وکیل نے کہا کہ 19 ماہ سے میرے موکل جیل کاٹ رہے ہیں۔ جسٹس مشیر عالم نے کہا کہ میرٹ کی بات نہ کریں کیونکہ کیس میں جو حقائق سامنے آئے ہیں وہ شرمناک ہیں۔ عدالت ٹرائل کی سطح کوئی آبزویشن نہیں دینا چاہتی۔جسٹس مشیر عالم نے ریمارکس دئیے کہ’کیس میں جو حقائق سامنے آئے ہیں وہ شرمناک ہیں، ٹرائل کی سطح پر کوئی آبزرویشن نہیں دینا چاہتے۔جسٹس یحییٰ آفریدی نے استفسار کیا کہ حمزہ شہباز کیس چلنے پر مطمئن ہیں تو کیا مسئلہ ہے؟عدالت نے کہا کہ ٹرائل مکمل ہونے تک ملزم کو جیل میں رکھنا بھی مناسب نہیں، یہ بھی اچھا نہیں کہ پرانے مقدمات چھوڑ کر نئے کیسز پہلے چلائے جائیں۔انہوں نے کہا کہ جو ملزم پیش نہ ہو نیب اس کی ضمانت منسوخی کے لیے رجوع کرے۔اس موقع پر نیب پراسیکیوٹر نے عدالت کو بتایا کہ ملک بھر میں 30 نئی احتساب عدالتیں بن رہی ہیں، نئی عدالتوں کے قیام سے مقدمات کا بوجھ تقسیم ہوگا۔انہوں نے بتایا کہ ایک دن میں پانچ سے دس گواہان کے بیانات ریکارڈ ہوتے ہیں۔حمزہ شہباز کے وکیل نے عدالت سے استدعا کی کہ کئی مقدمات تو 2003 سے چل رہے، عدالت حمزہ کو ضمانت دے تاکہ مقدمہ چلانے میں سہولت مل سکے۔جسٹس مشیر عالم نے ریمارکس دیے کہ احتساب عدالت کی رپورٹ آنے دیں معلوم ہو سکے ٹرائل کب تک مکمل ہوگا۔بعد ازاں عدالت نے حمزہ شہباز کے ٹرائل کے مکمل ہونے کے بارے میں احتساب عدالت سے جواب طلب کرلیا۔سپریم کورٹ نے ٹرائل کورٹ سے احتساب عدالت نمبر 2 میں زیر التوا مقدمات کی تفصیلات طلب کرتے ہوئے مزید سماعت دو ہفتے تک ملتوی کر دی۔h