ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

وزیراعظم عمران خان کا ہزارہ برادری سے متعلق افسوسناک بیان اپوزیشن رہنماں نے وزیراعظم عمران خان کو آڑے ہاتھوں لے لیا

datetime 8  جنوری‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد( آن لائن )وزیراعظم عمران خان نے آج کچھ دیر قبل اسلام آباد میں ایک تقریب سے خطاب کے دوران سانحہ مچھ کے خلاف احتجاج کرنے والے مظاہرین کے مطالبات کو غیر آئینی قرار دیا اور شہدا کی تدفین کو وزیراعظم کی آمد سے مشروط کرنے کو بھی نامناسب قرار دیا جس پر انہیں اپوزیشن رہنماں کی جانب سے سخت تنقید کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔وزیراعظم عمران خان کے

اس بیان پر پاکستان پیپلز پارٹی کے سیکرٹری اطلاعات فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ سانحہ مچھ کے متاثرین پر بلیک میلنگ کا الزام شرمناک ہے۔ قوم نہ صرف سلیکٹڈ بلکہ بے رحم ،سنگدل اور نالائق وزیر اعظم کے رحم و کرم پر ہے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان سانحہ مچھ کے متاثرین کی توہین بند کریں۔عمران خان منتخب وزیراعظم ہوتے تو دوسرے دن غمزدہ خاندانوں کے پاس جاتے۔سانحہ مچھ کے متاثرین کسی بے رحم اور خود غرض شخص سے انصاف کی امید نہ رکھیں۔ دوسری جانب سینیٹر مولا بخش چانڈیو نے اپنے بیان میں وزیراعظم عمران خان کے سانحہ مچھ کے متاثرین سے متعلق بیان کی مذمت کی اور کہا کہ وزیراعظم عمران خان کا ہزارہ برادری پر بلیک میلنگ کا الزام شرمناک ہے۔ عمران خان نے ثابت کر دیا ہے کہ وہ واقعی کٹھ پتلی ہیں۔ عوام کے ووٹوں سے آنے والے وزیراعظم مظلوموں کے زخموں پر ایسے نمک نہیں چھڑکتے۔ناجائز ، نااہل اور نالائق سیلیکٹڈ اپنے اقتدار میں رہنے کے تمام جواز کھو چکے ہیں۔جماعت اسلامی کے سربراہ سراج الحق نے اس معاملے پر کہا کہ افسوس کی بات ہیکہ لوگوں کاایک معصوم مطالبہ ہیکہ وزیراعظم کوئٹہ آجائیں۔ انہوں نے کہا کہ آج حکمران اپنے بھائیوں اورانسانیت کی خاطرایک گھنٹے کیلئے نہیں آسکتے۔ سراج الحق کا کہنا تھا کہ عمران خان کو یہ غلط فہمی ہے کہ یہ لاشیں ایک خاص برادری کی ہیں۔یاد رہے کہ وزیراعظم عمران خان نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ ہزارہ برادری کے غم میں برابر کے شریک ہیں۔ آج تدفین کریں آج کوئٹہ پہنچ جاں گا۔انہوں نے کہا کہ تدفین کے لیے وزیراعظم کی آمد کی شرط رکھنا مناسب نہیں، سانحہ مچھ کے متاثرین کے تمام مطالبات تسلیم کر لیے ہیں۔ہزارہ براداری کا مطالبہ ہے کہ وزیراعظم آئیں گے تو لاشوں کی تدفین کی جائے گی لیکن کسی بھی ملک کے وزیراعظم کو اس طرح سے بلیک میل نہیں کیا جا سکتا۔ مچھ میں جب واقعہ ہوا تو وزیر داخلہ کو کوئٹہ بھیجا ، میں نے دو وفاقی وزرا کو بھی وہاں بھیجا۔ وزیراعظم نے مزید کہا کہ آج ہی شہدا کی تدفین کی جائے، گارنٹی دیتا ہوں کہ آج ہی کوئٹہ جاں گا۔ جس کے بعد انہیں اس بیان کی بنیاد پر سخت تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…