اسلام آباد(آن لائن)وزیر اعظم عمرا ن خان نے اقتصادی ڈپلومیسی کو ترجیحی بنیادوں پر عمل درآمد کرنے کی ہدایت کی ہے۔وزیراعظم کی زیر صدارت اکنامک آؤٹ ریچ ایپیکس کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا۔ معاون خصوصی ڈاکٹرمعید یوسف نے وزیر اعظم کو اقتصادی ڈپلومیسی سے متعلق اقدامات پر بریف کیا۔ڈاکٹر معید یوسف نے معاشی
ماپپینگ کے بارے کمیٹی کو تفصیلات دیں۔وزیر اعظم عمران خان نے ڈاکٹر معید یوسف کو اقتصادی سفارتکاری کا فوکل پرسن مقرر کر دیا۔ اکنامک آؤٹ ریچ ایپیکس کمیٹی اقتصادی سفارتکاری کو یقینی بنائے گی۔دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف کے سینئر مرکزی رہنما و سابق وفاقی وزیر ہمایوں اختر خان نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) ماضی میں بھی مولانا فضل الرحمان سے ہاتھ کر چکی ہیں اور اب بھی حالات اسی طرف بڑھتے ہوئے نظر آرہے ہیں،مچھ میں دہشتگردی کے واقعہ میں بیرونی ہاتھ خارج از امکان نہیں اور انشااللہ سکیورٹی ادارے اس واقعہ کی تہہ تک پہنچیں گے، وزیر اعظم عمران خان کی قیادت میں حکومت بھرپور کوششوں سے مہنگائی کی شرح کو 14سے8فیصد کی شرح تک لے آئی ہے اور اس میں بتدریج کمی آرہی ہے۔ اپنے بیان میں ہمایوں اختر خان نے کہا کہ پی ڈی ایم کی کامیابی یہ ہے کہ اس کے سربراہ کی جماعت ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہے، سب سے فعال نظر آنے والی مسلم لیگ (ن) میں سرد جنگ وسیع ہوتے ہوئے دڑاڑ کی صورت اختیار کر چکی ہے، ہر شخص آگاہ ہے کہ پی ڈی ایم کے لاہور جلسے کی ناکامی کی اصل وجوہات کیا ہیں۔ پی ڈی ایم میں شامل جماعتیں ایک دوسرے سے سیاسی تقویت حاصل کرنا چاہتی ہیں لیکن یہ ایک دوسرے کیلئے بوجھ بن رہی ہیں، پی ڈی ایم ہر
سربراہی اجلاس کے بعد نیا اعلامیہ جاری کر دیتی ہے جو یہ ثابت کرتا ہے کہ انہیں ہر مرحلے میں ناکامی کا سامنا ہے۔ ہمایوں اختر خان نے کہا کہ مچھ میں ہزارہ برادری کے ساتھ پیش آنے والے واقعہ پر پوری قوم دکھی ہے، اندرونی حالات کی وجہ سے بھارت میں بے چینی بڑھ رہی ہے اور اس کی جانب سے اپنے حالات سے توجہ ہٹانے
کے لئے کارروائی ہو سکتی ہے، قومی سلامتی کے ادارے اس تحریبی واقعہ کی تہہ تک پہنچیں گے۔انہوں نے کہا کہ حکومت کی واضح پیشکش ہے کہ اپوزیشن ملک کو درپیش مسائل کے حوالے سے غیر مشروط طور پر بیٹھے ہم اس کا خیر مقدم کریں گے لیکن کرپشن کیسز میں ریلیف کے معاملے پر قطعاًکوئی بات نہیں ہو سکتی۔