ہفتہ‬‮ ، 06 دسمبر‬‮ 2025 

عمران خان سے لوگوں کو اختلاف ہے لیکن وزیراعظم سے ابھی ایسی نفرت پیدا نہیں ہوئی کہ لوگ تھو تھو کریں”، سہیل وڑائچ کا تجزیہ

datetime 6  جنوری‬‮  2021 |

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک )نجی ٹی وی پروگرام میں سینئر تجزیہ کار سہیل وڑائچ کا کہنا تھا کہ اس وقت حکومت کے اوپر جو پریشر موجود ہے وہ ڈلیوری کا ہے ، عملی طور پرحکومتیں اپنے پہلے اڑھائی سال میںمنصوبے لگاتی ہیں ، پلاننگ کرتیں اور آخری اڑھائی سال میں انہیں پورا کیا جاتا ہے اور رزلٹ عوام کے سامنے لایا جاتا ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ اس حکومت نے تو ابھی تک ایسا

کچھ بھی نہیں یہ ڈے ٹو ڈے معاملات چلا رہے ہیں جب معاملات ڈے ٹو ڈے چلیں گے تو اس میں کامیابی نہیں ملتی ، اصل مسئلہ ان کی ڈلیوری اور ان کی پرفارمنس ہے ، چونکہ وہ تو حل نہیں ہوا اس لیے انہیں خطرہ پھر بھی لاحق ہے ۔ سہیل وڑائچ نے پی ڈی ایم کے حوالے سے کہا ہے کہ میرا خیال ہے کہ پی ڈی ایم پارٹیز اپنے ورکرز کو موبلائز کریں اگر انہوں نے لانگ مارچ کرنی ہے تو پھر اس کیلئے ان کی لاہور کے جلسے کی طرح پلاننگ بالکل نہیں ہونی چاہیے ، بلکہ اس سے بہتر پلان تیار کریں ۔ ملک کے مختلف اضلاع ، ڈویژنز اور ڈو ر ٹو ڈور لوگوں کو موبلائز کریں اور لانگ میں نظر آنا چاہیے کہ اس میں لوگ موجود ہیں وہ جان کی بازی لگانے کیلئے تیار نظر آنے چاہیے ۔ ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کیساتھ لوگوں کو اختلاف ہے لیکن اس طرح کی نفرت ابھی پیدا نہیں ہوئی ہے کیونکہ اس کیلئے بھی کرپشن ، نااہلی اور بیڈ گورننس ہوتی ہے ، ابھی تک لوگ ان کی نااہلی کو ہنس کرٹال رہے ہیں ، ابھی حکومت پر کوئی ایسا داغ نہیں لگا کہ لوگ نفرت کرنا شروع کر یں اور تھو تھو کر یں کہ اس حکومت کو اتارے بغیر گزارا نہیں ، وہ اسٹیج ابھی نہیں آئی جب ملک میں ایسی اسٹیج آتی ہے تو تب ہر قسم کے لوگ باہر نکلتے ہیں اور تب ہی سر سر کی بازی ہوتی ہے ، ابھی جو معاملات چل رہے ہیں وہ حکومت کے حق میں بھی ہیں اور ان کیخلاف بھی ہیں ۔ انکا کہنا تھا کہ ابھی اختلاف تو نظر آرہا ہے لیکن شدت ایسی نہیں ہے کہ کوئی یہ کہے کہ عمران خان کو کرسی سے کھینچ کر نیچے اتار دے ۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات


میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…